ہزاروں افراد نے نقطہ انجماد کی سردی اور پولیس کی بھاری موجودگی کے باوجود روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس کے ہیڈکوارٹرز کے قریب ایک معروف چوک لوبیانکا میں ہونے والے مظاہرے میں شرکت کی۔
روس کے دارالحکومت ماسکو میں صدر ولادی میر پوٹن کے خلاف مظاہروں کے ایک سال مکمل ہونے پر ایک بڑا اجتماع ہوا جس میں شرکت کے الزام میں کم ازکم چار اہم سیاست دانوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس نے جلوس پر دھاوا بول کر بائیں بازوں کے راہنماؤں سرگئی یودلتسوف اور الیکسی ناولنی کو پکڑ لیا جب کہ گرفتار کیے جانے والے دیگر راہنماؤں میں ایلیا یاشن اور کسنیا سوب چاک بھی شامل ہیں۔
مذکورہ افراد نے گرفتاری کے مقام سے ٹوئیٹر کے ذریعے اپنی حراست کی اطلاع دی۔
ایک اور خبر کے مطابق ہزاروں افراد نے نقطہ انجماد کی سردی اور پولیس کی بھاری موجودگی کے باوجود روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس کے ہیڈکوارٹرز کے قریب ایک معروف چوک لوبیانکا میں ہونے والے مظاہرے میں شرکت کی۔
فیڈرل سیکیورٹی سروس سویت دور میں کے جی بی کے نام سے جانی جاتی تھی۔
اس چوک میں سویت دور میں سیاسی تشدد کا نشانہ بننے والوں کی یادگار بھی قائم ہے۔ مظاہرے میں شامل بہت سے افراد اپنے ساتھ یادگار پر چڑھانے کے لیے پھول بھی لائے تھے۔
ماسکو کی انتظامیہ نے ہفتے کے روز جلوس نکالنے کی اجازت دینے سے انکار کردیاتھا لیکن اس کے باوجود لوبیانکا چوک میں مظاہرین اکھٹے ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
ہفتے ہی کے روز حزب اختلاف کے گروپوں نے ’پیپلز الائنس‘ کے نام سے ایک نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان بھی کیا جس کا مقصد ماسکو حکومت پر اپنا دباؤ بڑھنا ہے۔
پولیس نے جلوس پر دھاوا بول کر بائیں بازوں کے راہنماؤں سرگئی یودلتسوف اور الیکسی ناولنی کو پکڑ لیا جب کہ گرفتار کیے جانے والے دیگر راہنماؤں میں ایلیا یاشن اور کسنیا سوب چاک بھی شامل ہیں۔
مذکورہ افراد نے گرفتاری کے مقام سے ٹوئیٹر کے ذریعے اپنی حراست کی اطلاع دی۔
ایک اور خبر کے مطابق ہزاروں افراد نے نقطہ انجماد کی سردی اور پولیس کی بھاری موجودگی کے باوجود روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس کے ہیڈکوارٹرز کے قریب ایک معروف چوک لوبیانکا میں ہونے والے مظاہرے میں شرکت کی۔
فیڈرل سیکیورٹی سروس سویت دور میں کے جی بی کے نام سے جانی جاتی تھی۔
اس چوک میں سویت دور میں سیاسی تشدد کا نشانہ بننے والوں کی یادگار بھی قائم ہے۔ مظاہرے میں شامل بہت سے افراد اپنے ساتھ یادگار پر چڑھانے کے لیے پھول بھی لائے تھے۔
ماسکو کی انتظامیہ نے ہفتے کے روز جلوس نکالنے کی اجازت دینے سے انکار کردیاتھا لیکن اس کے باوجود لوبیانکا چوک میں مظاہرین اکھٹے ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
ہفتے ہی کے روز حزب اختلاف کے گروپوں نے ’پیپلز الائنس‘ کے نام سے ایک نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان بھی کیا جس کا مقصد ماسکو حکومت پر اپنا دباؤ بڑھنا ہے۔