گل رخ
پاکستان کے شہر کراچی میں قائم آئی بی پی اپنی نوعیت کا ایک ایسا ادارہ ہے جو ایک ہی چھت کے نیچے معذور بچوں ،اور نفسیاتی مسائل کے شکار افراد کو تعلیمی ،اور ،نفسیاتی خدمات فراہم کر رہا ہے۔
اس ادارے کی مینجنگ ڈائریکٹر حبیبہ حبیب نے وائس اف امریکہ سے گفتگو کرتے بتایا کہ اس ادارے کی بنیاد 1985 میں رکھی تھی۔اس وقت ہمارے پاس صرف 10بچے تھے۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ان کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ بچے ذہنی طور پر معذور ہیں اس لئے وہ عام سکولوں میں تعلیم حاصل نہیں سکتے۔ یہاں انہیں ذہنی علاج کے ساتھ ساتھ ا پڑھنا ،لکھنا اور مختلف ہنر بھی سکھائے جاتے ہیں۔ جب وہ بڑے ہوجاتے ہیں اور کچھ پڑھ لکھ اور کوئی ہنر سیکھ جاتے ہیں تو ہم انہیں ملازمت بھی فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آئی بی پی ایک غیر سرکاری ادارہ ہے۔
حبیبہ حبیب کا مزید کہناتھا کہ ہمارے5 اور ڈیپارٹمنٹس ہیں جن میں ہم عام بچوں کو بھی تعلیم دیتے ہیں۔ اور اپنے اخراجات کے لئے ہم زکواة اور لوگوں کی جانب سے دیے جانے والے عطیات پر انحصار کرتے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
انہوں نے بتایا کہ ہمارے ہاں 25 فیصد بچے ایسے ہیں جنہیں مفت تعلیم دی جاتی ہے اور باقی ماندہ بچوں کے والدین اپنی مالی استطاعت اور حیثیت کے مطابق فیس دیتے ہیں ۔ ہمارے ادارے میں دوسرے شہروں سے بھی لوگ اپنے بچوں کو داخل کراتے ہیں۔
دوسری طرف آئی بی پی کی ایگزیگٹیو ڈائریکٹر شعما ء جیوانجی کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد شروع ہی سے یہی تھا کہ اس قسم کے بچوں کو ایسا ماحول اور سہولتیں مہیا کی جاتی ہیں جو ایک عام سکول سے بہتر ہوں ۔اور ان میں احساس کمتری کا خاتمہ کیا جا سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ادارے سے منسلک افراد ایک جذبے کے تحت کام کرتے ہیں انہیں اس کام سے خوشی ملتی ہے۔ خود مجھے بھی ان بچوں کی استاد ہونے کی حیثیت سے سکون ملتا ہے۔
حال ہی میں آئی بی پی کو اچھی کارکردگی اور خدمات کے لئے متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیراعظم محمد بن راشدالمکتوم کی اہلیہ شہزادی حیا ء بنت الحسین کی طرف سے اعزاز سے بھی نوازا گیا۔