بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے چوتھے مرحلے کے لئے پولنگ کا عمل جاری ہے۔
آٹھ ریاستوں اور بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ سمیت 71 حلقوں میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔
چوتھے مرحلے میں کل 943 امیدوار ہیں اور 12 کروڑ 79 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔
جن ریاستوں میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں ان میں راجستھان، اترپردیش، مدھیہ پردیش، بہار، جھارکھنڈ، مہاراشٹر اور مغربی بنگال شامل ہیں۔
حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو اس مرحلے میں سخت مقابلے کا سامنا ہے گذشتہ انتخابات میں بی جے پی نے ان علاقوں سے 45 نشستیں حاصل کی تھیں۔
اہم امیدواروں میں گری راج سنگھ، کنہیا کمار، ایس ایس اہلووالیہ، بابل سپریو، ڈمپل یادو، ارمیلا ماتونڈکر اور اپیندر کشواہا قابل ذکر ہیں۔
مغربی بنگال میں پولنگ کے آغاز پر ہنگامہ آرائی کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔ اطلاعات کے مطابق بی جے پی کے امیدوار اور مرکزی وزیر بابل سپریو کی کار پر پتھراؤ کیا گیا۔
SEE ALSO: بھارتی انتخابات کے کچھ دلچسپ پہلوکانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے صدر امت شاہ کی مبینہ انتخابی خلاف ورزیوں کا نوٹس نہ لینے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔
کانگریس کی اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نریندر مودی اور امت شاہ نے متعدد بار انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
واضح رہے کہ کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف الیکشن کمیشن کو 35 شکایات کیں ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق وہ معاملے کی جانچ پڑتال کے بعد ہی کارروائی کرے گا۔
بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات 7 مرحلوں میں ہو رہے ہیں پانچویں مرحلے کے لئے پولنگ 6 مئی، چھٹے مرحلے کے لئے 12 جبکہ ساتویں اور آخری مرحلے کے لئے پولنگ 19 مئی کو ہو گی۔
بھارت کے پارلیمانی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو جبکہ نتائج کا اعلان بھی اسی روز کیا جائے گا۔
انتخابات میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کے درمیان ہی اصل مقابلہ ہے۔ تاہم متعدد دیگر جماعتیں بھی انتخابی عمل کا حصہ ہیں۔