انتخابی فہرست میں ووٹ کا اندراج نہ ہونے کے باعث سابق بھارتی کپتان راہول ڈریوڈ بھارت میں ہونے والے عام انتخابات کے لئے ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔
بھارت میں جمعرات 18 اپریل کو دوسرے مرحلے کے لئے دیگر علاقوں سمیت بنگلور اور ریاست کرناٹک کے 14 حلقوں میں بھی پولنگ ہو گی۔
راہول ڈریوڈ 2018 میں کرناٹک اسمبلی کے ریاستی انتخابات کے دوران ووٹرز میں شعور اجاگر کرنے کے لئے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے برانڈ ایمبیسڈر بھی تھے۔
لیکن اس کے باوجود وہ لوک سبھا کے انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے سے محروم رہیں گے۔
راہول ڈریوڈ اہل خانہ کے ہمراہ بنگلور میں اپنے آبائی گھر سے اشوتھ نگر منتقل ہوگئے تھے جس کے باعث ڈریوڈ اور ان کی اہلیہ کا نام انتخابی فہرست سے خارج کردیا گیا تھا۔
کرناٹک کے چیف الیکٹورل آفیسر کا کہنا ہے کہ راہول ڈریوڈ کے بھائی وجے ڈریوڈ کی جانب سے سابق کرکٹر اور ان کی اہلیہ وجیتا کا نام خارج کرنے کے لئے جمع کرائے گئے فارم 7کی بنیاد پر ایسا کیا گیا ہے۔
نئی رہائش گاہ پر منتقل ہونے کے بعد ڈریوڈ نے انتخابی فہرست میں اپنے نام کا اندراج کرانے کے لئے ضروری اقدامات نہیں کیے حالانکہ رجسٹریشن کے لئے حکام کئی مرتبہ ان کے گھر بھی گئے تھے۔
الیکشن کمیشن کے حکام کو راہول ڈریوڈ کا نام فہرست میں نہ ہونے کا اس وقت پتہ چلا جب اسے حتمی شکل دی جاچکی تھی۔ ووٹر فہرست میں دوبارہ نام درج کرانے کی آخری تاریخ 16مارچ تھی۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس مئی میں کرناٹک کے ریاستی انتخابات میں الیکشن کمیشن نے راہول ڈریوڈ کو اپنا برانڈ ایمبیسڈر مقرر کیا تھا اور ایک ویڈیو پیغام میں راہول نے ووٹ کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے ووٹرز پر زور دیا تھا کہ اپنا حق رائے دہی ضرور استعمال کریں لیکن وہ خود یہ حق استعمال کرنے سے محروم رہیں گے۔