امریکی ڈالر کے نوٹ پر لکھا ہوتا ہے "ان گاڈ وئی ٹرسٹ" (In God We Trust)
یعنی ہم خدا پر اعتماد کرتے ہیں۔
ایک جملہ جو ملک کے ساتھ وابستگی کے اظہار کے لیے اکثر استعمال ہوتا ہے وہ ہے گاڈبلیس امیریکہ۔ (God Bless America)
امریکہ میں ان دنوں ایک سیاسی معاملہ جس پر بہت بات ہورہی ہے وہ ہے ابارشن یااسقاط حمل کا ۔ اس بارے میں بحث اکثر مسیحی عقائد کی رو سے ہوتی ہے ۔
ان حوالوں کو اگر سامنے رکھیں تو کیا کہا جا سکتا ہے کہ امریکہ ایک مذہبی ملک ہے؟
یوں تو سن1791میں جب امریکی آ یئن کی پہلی ترمیم منظور ہوئی تھی تو اس میں واضح الفاظ میں یہ جملہ لکھ دیا گیا تھا کہ:
"کانگریس کوئی ایسا قانون پاس نہیں کر سکتی جو کسی بھی مذہب کو پروان چڑھاتا ہو اور نہ ہی کوئی ایسا قانون بنا سکتی ہے جو کسی شخص کو اپنے مذہب پر آزادی سے چلنے سےروکتا ہو۔"
SEE ALSO: امریکہ کا یوم آزادی اور بہتر زندگی کی تلاشمطلب یہ کہ حکومت کسی بھی ایک مذہب کے ماننے والوں کے ساتھ ترجیحی سلوک نہیں کرے گی اور مذہبی اقدار کا براہ ر است آئین سے کوئی تعلق نہیں ہو گا لیکن ساتھ ہی ساتھ ہر شخص کو اپنے مذہب کے احکامات پر چلنے کا پورا اختیار بھی ہو گا۔
امریکہ کی مردم شماری میں لوگوں سے یہ سوال نہیں پوچھا جاتا کہ آپ کا مذہب کیا ہے جس کی وجہ یہی آیئڈیا ہے کہ ریاست کا مقصد اپنے تمام شہریوں کے ساتھ ایک جیسا برتاوٴ کرناہے چاہے ان کا مذہب کچھ بھی ہو ۔ بہرحال اس وجہ سے امریکی معاشرے میں مذہبی رجحانات کو سمجھنے کے لیے پرائیوٹ اداروں کی ریسرچ سے مدد لینا پڑتی ہے۔
اس سال کیے گئے گیلپ کے ایک سروے کے مطابق 81 فی صد امریکی کسی قسم کی مطلق طاقت پر یقین رکھتے ہیں۔ یہ تعداد یورپ کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے جہاں پیو ریسرچ کے مطابق 2017 میں36 فیصد ک لوگ کسی قسم کی قادر ،مطلق ، غیبی طاقت پر یقین رکھتے ہیں لیکن امریکہ میں یہ شرح 2011 سے پہلے 98 فی صد تھی جو 2103 میں گر کر 87 اور اب 81 فیصد تک آ چکی ہے۔
امریکہ میں مذہبی رجحان جانچنے کا ایک اور پیمانہ یہ ہے کہ آج تک کوئی ایسا امریکی صدر نہیں گزرا جس نے اپنے آپ کو غیر مذہبی کہا ہو اور نہ ہی کوئی ایسا صدر منتخب ہوا ہے جو اکثریتی مذہب کے علاوہ کسی اور مذہب سے تعلق رکھتا ہو۔
امریکہ میں صدور عام طور پر کرسچیئنز کے لیے مقدس کتاب بائبل پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھاتے ہیں۔ لیکن بائبل یا کسی اور مذہبی کتاب پر حلف آئینی تقاضا نہیں ہے۔ اس کو امریکہ کے اندر ایک روایت سمجھا جاتا ہے۔ آئینی طور پر حلف کے لیے ملکی آئین ہی کافی سمجھا جاتا ہے۔