ویب ڈیسک۔ ایران کی نیشنل اولمپک کمیٹی نے کہا ہے کہ کلائمبنگ (چڑھائی) کے مقابلوں میں شرکت کرنے والی ایرانی ایتھلیٹ ایلناز ریکابی کو جنوبی کوریا میں بغیر سر ڈھاپنے مقابلوں میں شرکت پر سزا نہیں دی جائے گی اور نہ ہی انہیں معطل کیا جائے گا۔ تاہم ریکابی کے سپورٹر پریشان ہیں کہ 33 سالہ کلائمبر کو اسی طرح نشانہ بنایا جا سکتا ہے جس طرح ایران کے اندر جاری مظاہروں کی حمایت کرنے والی دیگر ایتھلیٹس کو بنایا گیا ہے۔
ایران میں بائیس سالہ مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کی تحویل میں ہلاکت کے بعد ملک میں مظاہرے جاری ہیں اور ان مظاہروں کے دوران کم از کم 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ایران کی ایک کلائمبر ایلناز ریکابی نے ،پچھلے دنوں ،جنوبی کوریا میں ہونے والے مقابلوں میں سر کو ڈھانپے بغیر حصہ لیا ،جو ایرانی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا ،بلکہ وہ سکارف پہننا بھول گئی تھیَں ۔
خیال تھا کہ ان کے خلاف ملک پہنچنے پر سخت کاروائی کی جائیگی،لیکن غیر متوقع طور پر ،ائرپورٹ پر ان کے لاتعداد مدّاح اور پرستار جمع تھے ،جنہوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔
اب ایران کی قومی اولمپک کمیٹی کے صدر نے جمعرات کو کہا ہے کہ ایلناز ریکابی کو ہیڈ اسکارف پہنے بغیر مقابلہ کے جرم میں کوئی سزا نہیں دی جائے گی ،یا معطل نہیں کیا جائے گا۔
جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے، محمود خسروی وفا نے کہا کہ ریکابی کے خلاف تادیبی اقدامات کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ سر پر اسکارف، یا حجاب نہ پہننا ان کا ایک "غیر ارادی" فعل تھا۔
خسروی وفا نے کہا:
"یہ ایک چھوٹا سا مسئلہ ہے۔ میں حیران ہوں کہ اس کے بارے میں اتنی بات کی جا رہی ہے" ۔
ایران میں لازمی حجاب نہ پہننے اور مہسا امینی کی موت کے بعد سو سے زیادہ شہروں میں احتجاج جاری ہے اس کے باوجود خسروی وفا نے کہا۔ "ہماری نظر میں یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں تھا۔"
خسروی وفا نے کہا کہ انہوں نے بدھ کو بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس بیچ کے ساتھ ایسوسی ایشن آف نیشنل اولمپک کمیٹی کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ریکابی کے بارے میں بات کی۔
خسروی وفا نے کہا کہ انہوں نے ریکابی سے بھی بات کی اور ان سے کہا کہ آپ یقینی طور پر بہت باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور آپ کو پیرس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے اپنی مشق کو جاری رکھنا چاہیے۔میں نے انہیں بتایا کہ ایرانی اولمپک کمیٹی کی طرف سے ان کی مکمل حمایت کی جائے گی۔
تاہم، خسروی وفا نے کہا کہ ریکابی اپنے خاندان کے ساتھ ایران کی اولمپک کمیٹی کے ہوٹل میں ایک دن کے لیے مہمان کے طور پر رہیں گی ۔ یہ واضح نہیں تھا کہ آیا ریکابی بھی ہوٹل میں رکنا چاہتی تھیں یانہیں ۔ بعد میں ایران کے سرکاری میڈیا کی طرف سے شائع ہونے والی ایک تصویر میں انہیں تہران واپس آنے کے بعد ملاقات کے اوقات میں اسی سیاہ بیس بال کیپ اور ہوڈی میں دکھایا گیا جو انہوں نے اپنی پروازوں کے بعد پہنی تھی۔
خسروی وفا نے کہا کہ ریکابی جمعرات کو اپنے آبائی شہر واپس چلی جائیں گی۔
بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے بدھ کے روز کہا کہ ریکابی بحفاظت ایران پہنچ گئی ہیں اور اپنے خاندان کے ہمراہ ہیں۔