سی این این نیوز چینل کے مطابق وہائٹ ہاؤس ارب پتی ایلن مسک کے ساتھ ایران میں اسپیس ایکس کی سیٹیلائٹ انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کے لئے بات چیت کر رہا ہے.
ادھر جمعے کے روز سرکار ی میڈیا کے مطابق جنوب مشرقی ایران میں احتجاجات پھوٹ پڑے ہیں اور مظاہرین نےبنکوں پر حملے کئے ہیں جبکہ ایک سینئیر مذہبی رہنما نے ملک بھر میں مظاہرین کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
SEE ALSO: مہسا امینی کی ہلاکت: ایران میں احتجاج پر کینیڈا میں خواتین وزرائے خارجہ کی ورچوئل کانفرنسبات چیت سے آگاہ امریکی عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے چینل کی خبر میں کہا گیا کہ وہائٹ ہاؤس “اسٹار لنک” نامی اس انٹرنیٹ سروس کو ایرانیوں کے لئے انٹرنیٹ تک رسائی کے ایک ممکنہ طریقے کی حیثیت سے دیکھتا ہےجس کی راہ میں ایرانی حکومت کی عائدہ کردہ پابندیاں آڑے نہ آئیں۔
بائیس سالہ ایرانی خاتون مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کی تحویل میں ہلاکت سے پھوٹنے والے مظاہروں اور احتجاجات کے بعد ایرانی حکومت نے انٹرنیٹ تک رسائی کو سخت اقدامات سے ختم کر دیا تھا۔
وہائٹ ہاؤس نے اپنا موقف دینے کی وائس آف امریکہ کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
یہ واضح نہیں ہے کہ اسٹار لنک ایران میں کام کرنے کے لئے امریکی حکومت سے فنڈنگ کا خواہاں ہے یا نہیں۔
دریں اثناء جمعے کے روز جنوب مشرقی ایران میں احتجاجات پھوٹ پڑے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق مظاہرین نے بنکوں پر حملے کیے ۔
Your browser doesn’t support HTML5
جمعے کے روز پولیس نے کم از کم ستاون افراد کو گرفتار کیا جنہیں اس نے بلوائی قرار دیا۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آر این اے نے صوبائی پولیس سربراہ احمد طاہری کا بیان نقل کیا کہ یہ کاروائی اس وقت کی گئی جب احتجاجیوں نے زاہدان شہر میں پتھراؤ کیا اور بنکوں پر حملے کئے۔
سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ احتجاج میں شامل تین سو افرادنے جمعے کی نماز کے بعد شہر میں مارچ کیا۔ ٹی وی نے بنک اور دوکانیں دکھائیں جن کی کھڑکیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کیےجانے والے ویڈیوز میں ہزاروں احتجاجیوں کو دکھایا گیا جو نعرے لگارہے تھے” آمر مردہ باد” جو کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی کا حوالہ تھا۔ اس کے علاوہ وہ “بسیجیز مردہ باد” کے نعرے بھی لگارہے تھے جو بسیج ملیشیا کا حوالہ تھاجسے بڑے پیمانے پر احتجاجات کو دبانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ رائٹرز نیوز ایجنسی نے کہا کہ وہ ویڈیوز کی تصدیق نہیں کر سکی۔
زاہدان، جنوب مشرقی سیستان-بلوچستان صوبے کا دار الحکومت ہے جہاں ایران کی بلوچ اقلیت آباد ہے۔
ادھر تہران میں سخت موقف رکھنے والے مذہبی رہنما احمد خاتمی نے کہا کہ عدلیہ کو بلوائیوں سے ، جنہوں نے مبینہ طور پر قوم کو دھوکہ دیا اور دشمن کی حوصلہ افزائی کی، اس طرح نمٹنا چاہیے کہ دوسرے پھر ایسا کرنے کی جرآت نہ کر سکیں۔
ایران اس بد امنی کے لیے ان”ٹھگوں” پر الزام عائد کرتا ہے جو بقول اس کے، بیرونی دشمنوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
(اس خبر کے لئے کچھ مواد رائیٹر اور سی این این سے بھی لیا گیا ہے)