گزشتہ سال نصف سے زیادہ امریکیوں نے آن لائن ہراساں کیے جانے اور نفرت کا سامنا کرنے کی اطلاع دی جن میں 75 فیصد سے زیادہ ٹرانس جینڈر لوگ بھی شامل ہیں۔
ایڈووکیسی گروپ اینٹی ڈیفیمیشن لیگ نے بدھ کو اپنے تازہ ترین سالانہ سروے کے نتائج میں بتایا کہ پچھلے 12 مہینوں میں آن لائن نفرت اور ہراساں کرنے کیاطلاعات تقریباً ہر کمیونٹی گروپ میں بڑھی ہیں۔
پانچویں سالانہ سروے کے جواب دہندگان میں سے تقریباً 52 فیصد نے آن لائن ہراساں کیے جانے کی اطلاع دی۔اس سےپہلے سال میں یہ شرح 40 فیصد تھی۔
ایڈووکیسی گروپ کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر جوناتھن گرین بلیٹ نےکہا،"ہمیں انٹرنیٹ پر نفرت کی ریکارڈ سطحوں کا سامنا ہے، نفرت جو اکثر ہماری کمیونٹیز میں حقیقی تشدد اور خطرے میں بدل جاتی ہے۔"
SEE ALSO: سوشل میڈیا نوجوانوں کی ذہنی صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ : امریکی سرجن جنرلانہوں نے ٹیک اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر زور دیا کہ وہ آن لائن نفرت سے نمٹنے کے لیے مزید کام کریں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سروے میں خواجہ سراؤں کے ہراساں کیے جانے کی شرح 76 فیصد رہی، جب کہ 26 فیصد یہودی جواب دہندگان،38 فیصد سیاہ فام امریکیوں اور 38فیصد مسلمانوں نے بھی کہا کہ انھیں ان کی زندگی کے کسی نہ کسی موقع پر آن لائن ہراساں کیا گیا تھا۔
سروے میں+ LGBTQ ٹرانس جینڈر لوگوں کو چھوڑ کر، کمیونٹی کے 47 فیصد جواب دہندگان نے آن لائن ہراساں کیے جانے کی اطلاع دی۔
ایڈووکیسی گروپ نے کہا کہ انتہائی ٹرانسجینڈر مخالف قانون سازی اور بیان بازی کے حالیہ پھیلاؤ کی وجہ سے اے ڈی ایل نے اس سال ٹرانسجینڈرافراد کا سروے میں الگ نمونہ لیا۔
SEE ALSO: 'مودی سے سوال پوچھنے والی صحافی کو ہراساں کرنا ناقابلِ قبول ہے'رپورٹ کے مطابق امریکہ کی جن ریاستوں میں قیادت ری پبلکن پارٹی کی ہے وہاں ٹرانس جینڈر نوجوانوں سے متعلق بلوں پر دستخط کیے گئے ہیں، جن کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد نابالغوں کی حفاظت کرنا ہے ۔
دوسری طرف ان بلوں کے مخالفین کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد کمیونٹی کے حقوق کو محدود کرنا ہے۔
علاوہ ازیں، کچھ ریاستوں نے چھوٹے بچوں کے اساتذہ پر صنف یا جنسیت پر بحث کرنے پر پابندی لگا دی ہے، جب کہ قدامت پسند قانون سازوں نے "ڈریگ پرفارمنس" یعنی انٹرٹینمنٹ کے شعبے میں بہت زیادہ جنسی اظہار کو محدود کرنے والے قوانین کی تجویز یا منظوری بھی دی ہے۔
SEE ALSO: سعودی عرب کے ناقدین کو ہراساں کرنے والا سعودی شخص امریکہ میں گرفتارخیال رہے کہ اس ماہ کے شروع میں صدر جو بائیڈن نے ان "بدصورت" حملوں کے بارے میں خبردار کیا تھا جن کے بارے میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ ایل جی بی ٹی کیو پلس امریکیوں ، خاص طور پر ٹرانس جینڈر نوجوانوں کو، نشانہ بنا رہے ہیں، ۔
جن لوگوں نے ہراساں کیے جانے کی اطلاع دی، ان میں سے 54 فیصد نے کہا کہ فیس بک پر ، 27 فیصد نے کہا انہیں ٹوئٹر پر ہراسانی کا سامنا ہوا جبکہ 21 فیصد نے کہا کہ ان کو ریڈ اٹ پلیٹ فارم پر ہراسانی کا سامنا ہوا۔
(اس خبر میں شامل مواد رائٹرز سے لیا گیاہے)