شانگلہ میں پہاڑی تودہ گرنے سے آٹھ بچے ہلاک، ایک لاپتہ

شانگلہ: لوگ ملبہ ہٹا کر بچوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فوٹو پشاور پولیس

پشاور۔خیبر پختونخوا کے شمالی پہاڑی ضلع شانگلہ میں جمعرات کی سہ پہر ایک میدان میں کرکٹ کھیلتے ہوئے کمسن لڑکے پہاڑی تودے ( ریت کے تودے) کی زد میں آگئے ۔ ابھی تک ملبے تلے دبے آٹھ لڑکوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ اندھیرا ہونے کے باعث مزید امدادی کارروائیاں تعطل کا شکار ہو گئی ہیں۔

شانگلہ کے سینئر صحافی سید ساجد شاہ نے رابطے پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہ واقعہ ضلع شانگلہ کے تحصیل مارتونگ کے گاؤں شگہ مارتونگ میں پیش آیا ہے، جہاں پر ریت کا تودہ کرکٹ کھیلتے بچوں پر آگرا ۔ ریت کا تودہ گرنے سے لگ بھگ دس بچے ملبے تلے دب گئے ۔ انکے بقول شام گئے تک اس سانحہ میں تاحال 8بچے ھلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔آٹھ ھلاک ہونے والے بچوں کی لاشیں برآمد ہو گئی ہیں۔

SEE ALSO: 'پہلے اسکول میں سزا ملی اور اب میرا بچہ دوسروں سے ’بولیئنگ‘ کا شکار ہورہا ہے'

ساجد شاہ کا کہنا ھے کہ مارتونگ میں ریت کے درنگ (کان) میں خالی جگہ میں کرکٹ کھیلتے ہوئے بچوں پر جب ریت کا تودہ گر پڑا تو قریبی گاؤں والوں نے اعلانات کرکے مدد مانگی اور ملبے تلے دبے بچوں کو نکالنے کیلئے کوششیں شروع کردیں بعد میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے ریسکیو 1122 کے اہلکار اور ماہرین مشینری سمیت پہنچ گئے۔

کافی کوششوں کے بعد ملبے تلے دبے نو بچوں کو نکالا گی، تاہم ان میں آٹھ بچوں کی جان جا چکی تھی ۔ ایک زخمی بچے کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال الپوری منتقل کر دیا گیا ہے۔

مقامی لوگوں اور ریسکیو اہلکاروں کے علاوہ پولیس اہلکار، ڈی ایس پی شیر حسن خان کی نگرانی میں بھی جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کاموں میں مصروف ہو گئے۔

SEE ALSO: مینگورا میں سیکیورٹی فورسز پر حملے میں تین افراد ہلاک

ساجد شاہ کا کہنا ہے کہ اس واقعہ میں بچ جانے والے بچے کی شناخت رئیس خان کے نام سے ہوئی ہے۔

گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے افسوسناک واقعہ میں معصوم بچوں کے جاں بحق ہونے پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ تعزیت کی ہے۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے ریسکیو1122 کے جاری کردہ بیان کے مطابق ملبے تلے دبے پانچ بچوں کی لاشیں مقامی لوگوں نے نکالی ہیں جبکہ ریسکیو کے اہلکاروں نے سرچ آپریشن کے دوران مزید تین بچوں کی لاشیں نکالیں ۔

ریسکیو 1122 نے اس واقعے میں اب تک آٹھ بچوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ ایک لاپتہ بچے کی تلاش کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ تاہم رات کے اندھیرے کے باعث امدادی کارروائیوں میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔