انڈونیشیا کے سانحات سے نمٹنے کے ادارے کے عہدے داروں نے بتایا ہے کہ ایک جزیرے سولاویسی کے قریب ایک کشتی کے حادثے میں 31 لوگوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔
منگل کی شام جب کشتی کو خراب موسم کے باعث حادثہ پیش آیا تو اس میں لگ بھگ 140 افراد سوار تھے۔ کشتی کے کپتان نے لوگوں کی زندگیاں بچانے کی کوشش میں اسے ساحل سے تقریباً تین سو میٹر کے فاصلے پر واقع ایک سمندری چٹان پر لے جانے کی کوشش کی۔
ٹیلی وژن کی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ طوفانی لہروں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والی کشتی میں پھنسے ہوئے لوگ پریشانی کے عالم میں بھاگ رہے ہیں یا وہ لائف جیکٹس پہنے ہوئے سمندر کی طوفانی لہروں پر بھٹک رہے ہیں۔
تباہ شدہ کشتی میں سے 71 لوگوں کو بچا لیا گیا ہے جب کہ 41 مسافر ابھی تک لاپتا ہیں۔
منگل کا حادثہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب انڈونیشی حکام نے اسی روز ایک ماہ قبل سماٹرا جزیرے کی ایک مشہور جھیل میں ڈوبنے والی کشتی کی تلاش کا کام ترک کر نے کا اعلان کیا تھا۔ خیال ہے کہ کشتی پر 160 افراد سوار تھے۔
بحرہ ہند میں لگ بھگ 17 ہزار جزائر پر مشتمل ملک انڈونیشیا میں حفاظتی انتظامات پر کمزور عمل درآمد کے باعث کشتیوں کے حادثات عام ہیں۔