اجتماعی قربانی، اجتماعی شادیاں حتیٰ کہ اجتماعی استعفوں کے بارے میں بھی آپ نے سن رکھا ہوگا، مگر آج ہم سے جانئیے اجتماعی برطرفیوں کے بارے میں۔
امریکہ میں رہن دینے والے ایک ادارے کے سربراہ نے اک زوم کال پر کمپنی کے نہ 10 نہ 100 بلکہ ایک ساتھ 900 ملازمین کو ان کی نوکریوں سے فارغ کر دیا۔
ویسے تو زوم میٹنگ اس معاملے میں بہت کارآمد ہے کہ آپ دنیا کے کسی بھی کونے میں موجود ملازمین سے کام کے حوالے سے رابطے میں رہ سکتے ہیں، لیکن اب آپ اس خوف سے بے خطر کہ وہ پلٹ کے آپ کی ملامت کریں گے یا ناراضگی اور غصے کا اظہار کریں گے، ایسی ہی ایک ورچوئل میٹنگ میں کمپنی اور ان کی راہیں جدا ہونے کا اعلان بھی بغیر کسی شرمندگی کے کر سکتے ہیں۔
SEE ALSO: عالمی مہنگائی کا سبب سپلائی لائن میں خلل اور ایندھن کی گرانی ہےبالکل ایسا ہی کیا گھروں کو رہن رکھنے کو عوض مالی قرضے دینے والی کمپنی better.com کے سربراہ وشال گرگ نے جنہوں موقعہ غنیمت جانتے ہوئے زوم کال پر ہی کمپنی کی 15 فیصد افرادی قوت سے جان چھڑا لی۔
اخباری اطلاعات اور سوشل میڈیا پر آنے والی خبروں کے مطابق،امریکا میں دسمبر کے پورے مہینے کو تھینکس گوونگ اور کرسمس کے تہوار کی سی حیثیت حاصل ہوتی ہے، جب لوگ اپنے پیاروں سے ملاقات، کرسمس کے تحائف کی خریداریوں اور دیگر تیاریوں میں مصروف ہوتے ہیں۔ ایسے میں کمپنی کے سربراہ کی طرف سے امریکہ اور بھارت میں موجود 900 ملازمین کو یوں بہ یک جنبش زبان ایک لمحے میں فارغ کر دینا کوئی عام بات نہیں۔
برطانوی اخبار، 'دی انڈیپیندنٹ' کی خبر کے مطابق Better.comکی اس زوم کال میٹنگ جس کی وڈیو کا ایک کلپ یو ٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہو چکا ہے، وشال گرگ کمپنی ملازمین کو کہتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں کہ اگر آپ اس کال میں موجود ہیں تو آپ اس بد قسمت گروہ کا حصہ ہیں جو اپنی ملازمت کھو رہا ہے۔ مارکیٹ تبدیل ہو چکی ہے اس لئے کمپنی کے آپریشنز کو جاری رکھنے کے لئے برطرفیاں نا گزیر ہیں۔
وشال گرگ نے ملازمین سے کہا کہ یقیناً یہ ایسی خبر نہیں جو آپ سننا چاہتے ہوں، مگر چونکہ یہ میرا فیصلہ تھا اسی لئے میں خود آپ سے یہ بات کہنا چاہتا تھا۔ یہ خود میرے لئے بہت مشکل لمحہ ہے جو میری زندگی میں آج دوسری مرتبہ آیا ہے۔ میں یہ ہرگز نہیں کرنا چاہتا، جب مجھے پہلی بار ایسا کرنا پڑا تھا تو میں رویا تھا۔ اس بار میں مضبوط رہنے کی کوشش کرونگا۔
کمپنی کی افرادی قوت میں 15 فیصد کٹوتی پر ان کا کہنا تھا کہ یہ مارکیٹ کی ضروریات، پیداوار اور پرفارمنس کو مد نظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔ تاہم، اخبار 'نیو یارک پوسٹ' کے مطابق، کمپنی کو حال ہی میں 750 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری ملی ہے۔
نیوز ویب سائٹ، 'فورچون' نے ایک پروفیشنل نیٹ ورک پر ایسے کئی گمنام پیغامات کو وشال گرگ سے منسوب کیا ہے جن میں انہوں نے کمپنی کے ملازمین پر کام چوری کا الزام عائد کیا۔ ان کے مطابق ملازمین آٹھ گھنٹے کا کام دکھا کر محض دو گھنٹے کام کر رہے تھے۔ 'فورچون' کے استفسار پر وشال گرگ نے بتایا کہ کچھ عرصہ پہلے ملازمین کی پرفارمنس کے جائزے میں یہ باتیں سامنے آئیں، ملازمین کلائنٹس کے ساتھ میٹنگز میں تاخیر سے پہنچ رہے تھے، فون کالز اٹھانے میں تساہل دکھا رہے تھے اور کلائنٹس حاصل کرنے کے لئے بھی ان کی پرفارمنس سست تھی۔ وشال کا کہنا ہے کی یہ کسی طرح بددیانتی اور چوری سے کم نہیں۔
تاہم، اخبار 'فورچون' کے مطابق وشال گرگ نے اس کے بعد رہ جانے ملازمین سے بھی سخت لہجے میں بات کرتے ہوئے ان کی کارکردگی پر سخت نظر رکھنے کا عندیہ دیا۔ ملازمین کے مطابق وشال کا لہجہ دھمکی دینے جیسا تھا اور وہ ہمیشہ سے ہی سخت باس رہے ہیں جو ذرا ذرا سے غلطیوں پر سرزنش کرتے ہیں۔
گزشتہ سال کی ایک ای میل میں انہوں نے مبینہ طور پر کمپنی ملازمین کو 'سست ڈولفنز' قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایسی مچھلیوں کو شارکس کھا جاتی ہیں، اس سلسلے کو یہیں روکیں اور مجھے مزید شرمندہ نہ کریں۔