معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے بانیوں اسٹیو جابز اور اسٹیو وزنیاک کی جانب سے تیار کیا جانے والا 45 برس پرانا ایپل کمپیوٹر منگل کو نیلامی کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ایپل ون کمپیوٹر امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا میں چھ لاکھ امریکی ڈالرز میں نیلام ہونے کا امکان ہے۔
ایپل ون اُن 200 کمپیوٹرز میں سے ایک ہے جو اسٹیو جابز اور اسٹیو وزنیاک نے کمپنی کی بنیاد رکھنے کے آغاز میں بنائے تھے۔
اِن 200 کمپیوٹرز میں سے کچھ کی خاص بات یہ تھی کہ اسے 'کوا کی لکڑی' میں بند کیا گیا تھا۔ یہ لکڑی امریکی ریاست ہوائی میں پائی جاتی ہے۔
نیلام گھر کے مطابق اسٹیو جابز اور اسٹیو وزنیاک ایپل ون کو زیادہ تر علیحدہ پارٹس کے طور پر فروخت کرتے تھے۔ ایک کمپیوٹر کی دکان نے ان سے 50 یونٹس کی خریداری کی تھی اور انہوں نے اس میں سے کچھ کو لکڑی میں بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ایپل ون کے ماہر کورے کوہن نے امریکی اخبار 'لاس اینجلس ٹائمز' کو بتایا کہ "یہ نایاب الیکٹرانکس کی اشیا جمع کرنے والوں کے لیے ایک مقدس چیز ہے اور یہ بے شمار لوگوں کے لیے دلچسپ ہے۔"
نایاب کمپیوٹر نیلامی کے لیے پیش کرنے والے جان مورین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیوائس 1986 میں پیناسونک کے ویڈیو مانیٹر کے ساتھ آتی تھی۔ اور اس ایپل ون کے صرف دو ہی مالک رہ چکے ہیں۔
نیلام گھر کی ویب سائٹ کے مطابق "اس کمپیوٹر کو سب سے پہلے کیلی فورنیا کے چافی کالج کے ایک الیکٹرانکس کے پروفیسر نے خریدا تھا جس کے بعد انہوں نے اسے 1977 میں اپنے شاگرد کو فروخت کر دیا تھا۔"
'لاس اینجلس ٹائمز' کے مطابق ایپل ون کمپیوٹر خریدنے والے مذکورہ طالب علم کا نام سامنے نہیں آیا لیکن اس نے یہ کمپیوٹر 650 امریکی ڈالرز میں خریدا تھا۔
اس سے قبل 2014 میں ایک قابلِ استعمال ایپل ون کمپیوٹر نو لاکھ امریکی ڈالرز میں 'بونمز' نامی نیلام کرنے والی کمپنی کی جانب سے نیلام کیا گیا تھا۔