پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے انقرہ میں ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات کی ہے جس میں دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون اور علاقائی سلامتی کے معاملے پر بات چیت کی گئی۔
پاکستان فوج کی شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جمعرات کو جاری ایک بیان کے مطابق جنرل قمر باجوہ نے پاکستان کی حمایت اور خطے میں امن و استحکام کے لیے ترکی کے کردار کا شکریہ ادا کیا۔
بیان کے مطابق اس موقع پر ترک صدر نے دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف پاکستان اور پاکستانی فوج کی کردار کو سراہا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ مسلمان ممالک عالمی امن و استحکام کے لیے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور تنازعات کو بات چیت کے ذریعےحل کرنے کے لیے مسلمان ممالک کی نمائندہ تنظیم اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا پلیٹ فارم موجود ہے۔
ترک صدر کی طرف سے یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک اور قطر کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔
رواں ماہ کے آغاز پر سعودی عرب اور اس کے اتحادی عرب ممالک نے قطر سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرتے ہوئے دوحا پر دہشت گرد گروپوں کی حمایت کا الزام لگایا تھا۔ تاہم، قطر ان الزامات کو مسترد کر چکا ہے۔
جنرل باجوہ نے جو ترکی کے سرکاری دورے پر ہیں قبل ازیں ترک وزیر دفاع سے بھی ملاقات کی جس میں انہوں نے سکیورٹی، دفاعی پیدوار اور افرادی قوت کی تربیت کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان ممکنہ تعاون کو امکانات پر تبادلۂ خیال کیا۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق پاکستانی فوج کے سربراہ نے ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں شہری اور فوجی ہوابازی کے مختلف منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر جنرل باجوہ نے ترک ساختہ ٹی 129 اٹیک ہلی کاپٹر میں بھی پرواز کی۔
حالیہ چند برسوں کے دوران اسلام آباد اور انقرہ کے درمیان دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔
واضح رہے گزشتہ سال پاکستان اور ترکی نے پاک فضائیہ کے زیر استعمال ایف 16 لڑاکا طیاروں کو جدید بنانے کے لیے ایک معاہدہ پر بھی اتفاق کیا تھا۔