سعودی عرب نے رواں برس حج سے متعلق 'آپریشنل پلان' جاری کر دیا ہے جس کے مطابق کرونا وائرس کی سماجی احتیاط کے تحت 60 ہزار عازمین فریضۂ حج ادا کریں گے۔
مقامی اخبار 'سعودی گزٹ' کے مطابق حج منتظمین کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ حج آپریشنل پلان کے تحت زائرین کے لیے خانہ کعبہ اور اس کے صحن میں نقل و حرکت میں آسانی پیدا کرنے لیے 800 سے زائد مینؤل اور الیکٹرک (سنگل اور ڈبل) گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔
یہ گاڑیاں خاص طور پر زائد عمر کے افراد کے لیے حج کی ادائیگی کے دوران آسانیاں پیدا کریں گی۔
سن 2021 کے حج کا ’آپریشنل پلان‘ قائم مقام وزیر برائے میڈیا ڈاکٹر ماجد بن عبداللہ ال قصابی اور مقدس مساجد کے جنرل پریزیڈنسی آف دی افیئرز کے صدر شیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن بن عبد العزیز السدیس کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ عالمی وبا کرنا وائرس کے باعث سعودی حکومت نے گزشتہ ماہ جون میں اعلان کیا تھا کہ رواں برس سعودی شہری اور ملک میں مقیم 60 ہزار افراد ہی حج کر سکیں گے۔
اسلامی ایام کے مطابق حج کا آغاز ہر سال آٹھ ذی الحج سے ہوتا ہے جو 12 تاریخ کو اختتام ہوتا ہے۔ رواں برس حج کا آغاز جولائی کے وسط سے ہو گا۔
حج کے آپریشنل پلان کے مطابق خانہ کعبہ اور اس کے صحن میں جراثیم کُش اسپرے کرنے کے لیے پانچ ہزار اہل کار تعینات کیے گئے ہیں جو دن میں 10 مرتبہ 60 ہزار لیٹرز سے زائد جراثیم کش محلول کا استعمال کرتے ہوئے اپنے فرائض سر انجام دیں گے۔
SEE ALSO: سعودی عرب کی حج پالیسی، رواں برس 60 ہزار مقامی افراد ہی فریضہ ادا کر سکیں گےوبا کے دوران مسجد کو وائرس سے مکمل طور پر پاک کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کیا جائے گا جس میں اسمارٹ روبوٹس اور دیگر جدید طریقۂ کار شامل ہیں۔
شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز السدیس کے مطابق خانہ کعبہ میں زائرین کی آمد سے متعلق پلان تیار کیا گیا ہے جس کے تین طواف (ابتدائی طواف، طواف ال افادہ، الوداعی طواف) کے دوران زائرین کے لیے متعدد داخلی اور خارجی راستے مختص کیے گئے ہیں جب کہ خانہ کعبہ کے صحن میں طواف کے لیے ورچؤل راستے کی گنجائش کو بھی بڑھایا گیا ہے۔
حج کے دوران کرونا کے پھیلاؤ پر قابو کے لیے زائرین کی گزرگاہوں کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو جراثیم کش ادویات سے پاک کی جائے گا۔
دوسری جانب مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں سینئر اسکالرز کی کونسل سے وابستہ 29 اماموں کے 109 سے زائد خطبات 25 زبانوں میں ترجمہ کر کے ’منارات ال حرمین‘ ایپلی کیشن پر نشر کیے جائیں گے۔
حج کے دوران میدانِ عرفات کے خطبے کو بھی انگریزی اور فرانسیسی زبان میں ترجمہ کر کے ٹی وی چینل ’ہولی قرآن‘ اور ’سنت آف دی پروفٹ‘ پر نشر کیا جائے گا۔
شیخ السدیس کا کہنا ہے کہ حج کے دوران تقریباً 10 ہزار تربیت یافتہ افراد زائرین کی خدمات کے لیے فرائض سر انجام دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ حج کے دوران لوگوں کی خصوصی ضروریات کو بھی مدِ نظر رکھا جائے گا جس میں زائد عمر کے افراد اور خصوصی ضرورت والے افراد کی عبادت کے لیے چھوٹے کمرے مختص کیے گئے ہیں۔
خانہ کعبہ میں خواتین زائرین کے لیے 3000 سے زائد خواتین اہل کاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں شیخ السدیس نے بتایا کہ رواں برس زائرین کو مصنوعی ذہانت کی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے اسمارٹ روبوٹس اور ہائی ٹیکنالوجی والی گاڑیوں کے ذریعے آبِ زم زم فراہم کیا جائے گا۔
قائم مقام وزیر برائے میڈیا ڈاکٹر ماجد بن عبداللہ ال قصابی کا کہنا تھا کہ یہ مسلسل دوسرا سال ہے جب کرونا وبا کی وجہ سے حج غیر معمولی حالات میں ہو رہا ہے۔
SEE ALSO: سعودی عرب: آبِ زم زم کی تقسیم کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمالواضح رہے کہ رواں برس 18 سے 65 برس کے 60 ہزار مقامی افراد ہی حج کا فریضہ ادا کر سکیں گے۔ حج کے لیے آنے والے زائرین کے لیے ضروری ہے کہ وہ کسی لا علاج مرض میں مبتلا نہ ہوں۔
وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں بدھ کو کرونا کے ایک ہزار 486 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ وائرس سے مزید 15 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
ملک میں کرونا کیسز کی مجموعی تعداد چار لاکھ 87 ہزار 592 ہے جب کہ ہلاکتوں کی کُل تعداد سات ہزار 819 ہے۔