بھارت کے ٹائیکون گوتم اڈانی کی دولت میں رواں برس انتہائی تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور وہ ’ایمیزون‘ کے مالک جیف بیزوس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔
خلیجی نشریاتی ادارے 'گلف نیوز'کے مطابق گوتم اڈانی کا رواں برس کے آغاز میں ’بلومبرگ‘ کی ارب پتی افراد کی فہرست میں 14واں نمبر تھا۔
ان کی دولت کا تخمینہ 146 ارب 80 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے جب کہ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک ان سے فہرست میں آگے ہیں۔ ان کی دولت کا تخمینہ لگ بھگ 263 ارب 90 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے۔
گوتم اڈانی کے فلیگ شپ انٹر پرائزز لمیٹڈ کے حصص میں رواں ہفتے ریکارڈ اضافہ ہوا اور ان کے گروپ کی کچھ کمپنیوں کے حصص 2020 کے بعد 1000 فی صد سے زیادہ بڑھ چکے ہیں۔
اڈانی نے فروری میں امیر ترین ایشیائی شخصیت کے طور پر بھارت کے ہی مکیش امبانی کو بھی پیچھے چھوڑا تھا جب کہ وہ گزشتہ دو ماہ میں بل گیٹس اور برنارڈ انالٹ کو بھی پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ ایشیا سے کسی نے دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں یہ مقام حاصل کیا ہے، جس پر امریکہ کی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی اجارہ داری رہی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کے مطابق گزشتہ ماہ گوتم اڈانی، لوئس ووٹن کے مالک برنارڈ ارنالٹ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایلون مسک اور جیف بیزوس کے بعد تیسرے نمبر پر تھے۔
گوتم اڈانی ایک کاروباری ’اڈانی گروپ‘ کے سربراہ ہیں۔ جو تعمیرات، کان کنی، توانائی اور دیگر شعبوں میں پھیلی سات عوامی فہرست کی کمپنیوں پر مشتمل ہے۔
پچھلے پانچ برس کے دوران اڈانی انٹرپرائزز نے ترقی کے نئے شعبوں میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے، جن میں ہوائی اڈوں، سیمنٹ، کاپر ریفائننگ، ڈیٹا سینٹرز، گرین ہائیڈروجن، پیٹرو کیمیکل ریفائننگ، سڑکیں اور سولر سیل مینو فیکچرنگ شامل ہیں۔
اڈانی ٹیلی کام سیکٹر میں بھی قدم رکھنے کے ارادے رکھتے ہیں اور ان کے گرین ہائیڈروجن اور ہوائی اڈوں کے کاروبار کو بڑھانے کے بڑے منصوبے بھی ہیں۔
اڈانی گروپ نے گرین انرجی کے بنیادی ڈھانچے کے لیے بھی 70 ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔