رسائی کے لنکس

روس سے واگزار کرائے گئے یوکرینی شہر سے 10 عقوبت خانے اور اجتماعی قبر دریافت


یوکرین کے شہر ازیوم سے جہاں سے روسی فوجوں نے پسپائی اختیار کی ہے، ایک اجتماعی قبر سے ملنے والی نعشوں کو نکالا جا رہا ہے (اے پی)
یوکرین کے شہر ازیوم سے جہاں سے روسی فوجوں نے پسپائی اختیار کی ہے، ایک اجتماعی قبر سے ملنے والی نعشوں کو نکالا جا رہا ہے (اے پی)

ویب ڈیسک۔ یوکرین کے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ انہوں نے روس کے قبضے سے چھڑائے گئے ملک کے مشرقی علاقے سے کم از کم 10 ’عقوبت خانے‘ دریافت کیے ہیں۔

ان عقوبت خانوں کا ایسے میں پتا چلا ہے جب ازیوم علاقے کے نزدیک 450 نعشوں کی حامل اجتماعی قبر بھی دریافت ہوئی ہے۔

خرکیف کے علاقے میں روس کی فوجوں نے ازیوم پر قبضہ کر رکھا تھا اور گزشتہ اختتام ہفتہ تک اس کا یہ قبضہ برقرار تھا۔ اس وقت یوکرین کی فوجوں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے روسی فوجوں کو علاقے سے نکلنے پر مجبور کر دیا تھا اور علاقے پر دوبارہ اپنا کنٹرول قائم کر لیا تھا۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے سینئر معاون ماخائلو پوڈلیاک نے اس حوالے سے بتایا:

’’ ازیوم کے نزدیک سے ابھی ایک اجتماعی قبر ملی ہے۔ مقبوضہ علاقے میں سفاکیت، تشدد، ایذا اور اجتماعی قتل کا سلسلہ کئی مہنیوں سے جاری تھا‘‘۔

دریں اثنا اقوام متحدہ نے کہا کہ وہ دریافت ہونے والی اجتماعی قبر کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم بھجوانا چاہتے ہیں تاکہ یہاں ہونے والی ہلاکتوں کا سبب معلوم کیا جا سکے۔

یوکرین کے صدر وو لودیمیر زیلنسکی ، جنہوں نے روس سے واگزار گرائے گئے علاقوں کا بدھ کے روز دورہ کیا تھا، کہا ہے کہ روسی اس کے ذمہ دار ہیں۔

صدر زیلنسکی نے جمعرات کو دیر گئے ایک وڈیو خطاب میں کہا کہ روس سے اس کے اقدامات پر جوابدہی کی جانی چاہیے۔

’’ روس پچھے ہر جگہ اموات چھوڑے جا رہا ہے اور اسے لازمی اس کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔‘‘

ایک مقامی پولیس آفیسر نے بتایا ہے کہ اجتماعی قبر سے ملنے والی نعشوں سے پتا چلتا ہے کہ انہیں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا یا وہ بمباری میں مارے گئے۔

یوکرین اور اس کے مغربی اتحادی روس کی فورسز پر جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام عائد کرتے ہیں۔

روس جنگی جرائم کے ارتکاب اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے الزامات کی تردید کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG