صدر کرزئی کے مقتول بھائی سپردخاک

افغان صدر اپنے سوتیلے بھائی کی تدفین کے موقع پر

افغان صدر حامد کرزئی کے مقتول بھائی کو بدھ کے روز ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

احمد ولی کرزئی کی نمازِ جنازہ قندھار شہر میں ادا کی گئی جس میں قبائلی رہنماؤں، اعلیٰ حکام اور دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اُن کی تدفین قندھار سے تقریباً 20 کلومیٹر دور کرزئی خاندان کے آبائی علاقے کرز میں کی گئی۔

اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے اور صدر کرزئی نے نم آلود آنکھوں کے ساتھ اپنے سوتیلے بھائی کی لاش کا ماتھا چوما۔ وہ اپنے بھائی کی قبر کے سرہانے بیٹھ کر اُن کا ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لیے روتے رہے تاہم بعض ساتھیوں نے اُنھیں ایسا کرنے سے یہ کہہ کر منع کیا کہ تمام منظر ٹیلی ویژن پر نشر ہو رہا ہے۔

احمد ولی کرزئی کو ایک روز قبل اُن کے ایک قابل اعتبار محافظ نے اُن کی رہائش گاہ میں ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

مزید برآں برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق جنازے کے کچھ دیر بعد قندھار میں دو دھماکوں کی آواز سنائی دی تاہم اس بارے میں فوری طور پر کوئی تفصیل معلوم نہیں ہو سکی ہے۔