افغان اور نیٹو حکام نے کہا ہے کہ کابل میں تقریباً ایک روز تک جاری رہنے والے حملے میں تین بچوں سمیت کم از کم 14 افراد ہلاک اور لگ بھگ دو درجن زخمی ہوئے۔
افغان وزارت داخلہ نے بدھ کو اعلان کیا کہ مقامی سکورٹی فورسز نے تمام عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ اعلان دارالحکومت میں کئی اہم اہداف پر طالبان کے ایک منظم حملے کے آغاز کے 20 گھنٹے بعد کیا گیا۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ سال 2001ء میں افغانستان میں امریکہ کی سربراہی میں شروع کی گئی جنگ کے بعد سے کابل میں ہونے والا یہ سب سے طویل دورانیہ کا حملہ تھا۔
منگل کو خودکش جیکٹوں اور بھاری ہتھیاروں سے لیس جنگجوؤں نے نیٹو کے ہیڈ کوارٹرز، امریکی سفارت خانے، افغان انٹیلی جنس ایجنسی کے دفاتر اور دیگر عمارتوں کو نشانہ بنایا۔
بین الاقوامی افواج کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ حملے میں 11 افغان شہری ہلاک جب کہ نیٹو کے چھ فوجی بھی زخمی ہوئے۔
افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ طالبان کے حملے میں کم از کم تین پولیس اہلکار بھی مارے گئے۔
حملے کے دوران چھ شدت پسندوں نے کابل کے انتہائی حساس علاقے کے کنارے پر ایک زیر تعمیر عمارت میں داخل ہو کر اس کی بالائی منزلوں سے امریکی سفارت خانے اور نیٹو ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا۔ علاقے میں متعدد دھماکے بھی ہوئے۔
منگل کی شب تک نیٹو کے ہیلی کاپٹر اس زیر تعمیر عمارت کے گرد چکر لگاتے رہے جب کہ افغان سکیورٹی فورسز نے عمارت میں داخل ہو کر زندہ بچ جانے والے ایک یا دو جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا۔
نیٹو اور امریکی سفارت خانے نے کہا ہے کہ حملے میں ان کا کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔