پاکستان کے شہر پشاور سے گزشتہ اکتوبر میں اغوا ہونے والے نائب افغان گونر قاضی نبی احمدی بازیابی کے بعد اپنے گھر پہنچ گئے ہیں، لیکن ان کی رہائی کی تفصیلات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔
اسلام آباد میں نائب افغان سفیر زردشت شمس نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ احمدی اپنے گھر والوں کے پاس افغانستان پہنچ گئے ہیں لیکن یہ رہائی کیسے اور کہاں ممکن ہوئی، اس بارے میں انھوں نے بھی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
مشرقی صوبہ کنڑ کے نائب گورنر نبی احمدی کو پشاور سے اس وقت نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا تھا جب وہ علاج کی غرض سے ایک معالج کے پاس جا رہے تھے۔
پاکستانی حکام کے مطابق نائب گورنر ایک عام افغانی پاسپورٹ پر سفر کر رہے تھے اور ان کی پاکستان آمد کے بارے میں متعلقہ اداروں کو کوئی اطلاع نہیں تھی۔
احمدی کا تعلق سابق افغان وزیراعظم گلبدین حکمت یار کے حزب اسلامی گروپ ہے جس نے گزشتہ سال ہی افغان حکومت کے ساتھ مصالحت کی تھی۔
اس اغوا کی ذمہ داری کسی فرد یا گروہ نے قبول نہیں کی تھی اور ایسی اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ ان کی رہائی کے لیے تاوان کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
لیکن یہ واضح نہیں ہو سکا کہ احمدی کی رہائی کے لیے تاوان ادا کیا گیا یا نہیں۔
2016ء میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے افغان صوبے کے ایک سابق گورنر فضل اللہ واحدی کو بھی نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کیا تھا جنہیں بعد ازاں خیبر پختونخواہ کے ضلع مردان سے پولیس نے بازیاب کروایا تھا۔