افغانستان نے کہاہے کہ اسے بیرونی خطروں سے، بالخصوص2014ء میں ملک سے اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد ، نمٹنے کے لیے بین الاقوامی مدد کی ضرورت ہے۔
افغانستان کے وزیر دفاع عبدالرحیم وردک نے منگل کے روز کہا کہ ملک کی سیکیورٹی فورسز کوطالبان اور دوسرے شورش پسندوں کے خلاف دفاع اوربیرونی خطروں سے مقابلے کے لیے جدید ہتھیاروں مثلاً لڑاکا جیٹ طیاروں کی ضرورت ہے۔
وردک نے کسی علاقائی خطرے کا نام نہیں لیا، لیکن حالیہ مہینوں میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوچکاہے۔
افغانستان کے وزیر دفاع نے کابل میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تین سال میں بین الاقوامی افواج کے جانے کے بعدملک کی فوج اورپولیس کو اندازاً ہر سال پانچ ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی۔
غیر ملکی افواج رفتہ رفتہ ملک کی سیکیورٹی کی ذمہ داریاں اپنے افغان ہم منصبوں کے حوالے کررہی ہیں۔
وردک نے منگل کے روز یہ بھی کہا کہ غیر ملکی افواج کا انخلاء مکمل ہونے کے بعد، افغان سیکیورٹی فورسز کی قوت برقرار رکھنے کے اخراجات کا انحصار ملک میں تشدد کی سطح پر ہوگا۔