افغانستان کے شمالی حصے میں ایک غیر سرکاری تنظیم کے نو کارکنوں کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کردیا ہے۔
منگل کو حکام نے بتایا کہ بلخ صوبے میں رات دیر گئے پیش آنے والے واقعے میں ایک خاتون بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ ان افراد کا تعلق ایک غیر سرکاری تنظیم "پیپل ان نیڈ" سے تھا جو کہ زرعی شعبے میں کام کرتی ہے۔
بلخ صوبے کا شمار افغانستان کے سب سے زیادہ خوشحال علاقوں میں ہوتا ہے۔
تاحال اس حملے کی ذمہ داری کسی فرد یا گروہ نے تسلیم نہیں کی ہے لیکن اس علاقے میں طالبان کی طرف سے حالیہ دنوں میں سکیورٹی فورسز اور سرکاری املاک پر پے درپے حملوں کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔
اپریل میں بلخ کے مرکزی شہر مزار شریف میں فوج کی وردیوں میں ملبوس طالبان شدت پسندوں نے صوبائی استغاثہ کے دفتر پر حملہ کیا تھا جس میں دس افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ مرنے والے تقریباً سب ہی افراد عام شہری تھے۔
اقوام متحدہ نے گزشتہ ماہ متنبہ کیا تھا کہ رواں سال کے پہلے چند ماہ میں افغانستان میں جاری تنازع کے باعث گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران ہونے والی شہری ہلاکتوں کی نسبت اضافہ ہوا ہے۔
پہلے چار ماہ کے دوران 974 افراد ہلاک اور 1963 زخمی ہوئے۔