پابندی کا مقصد امریکہ میں بنائی جانے والی اُس متنازع فلم تک افغان شہریوں کی رسائی کو روکنا ہے جس میں مبینہ طور پر پیغمبر اسلام کا تمسخر اُڑایا گیا ہے۔
اسلام آباد —
افغانستان نے ’یو ٹیوب‘ پر پابندی لگا دی ہے تاکہ امریکہ میں بنائی جانے والی اُس متنازع فلم تک افغان شہریوں کی رسائی نہ ہو سکے جس میں مبینہ طور پر پیغمبر اسلام کا تمسخر اُڑایا گیا ہے۔
افغان وزارت اطلاعات میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر جنرل ایمل مرجان نے رائٹرز نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جب تک یو ٹیوب سے اس فلم کو ہٹا نہیں دیا جاتا اُس وقت تک ہم نے اس پر پابندی کا حکم جاری کیا ہے‘‘۔
اس سے قبل اپنے ایک سرکاری بیان میں افغان صدر حامد کرزئی نے فلم کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک ’’شیطانی فعل‘‘ قرار دیا اور کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کسی کواسلام کی تضیحک کی اجازت نہیں دیتی۔
متنازع فلم کے خلاف منگل کو لیبیا میں ہونے والے پرتشدد مظاہرے ملک میں امریکی سفیر اور اُن کےعملے کے تین افسران کی ہلاکت کا باعث بن چکے ہیں جبکہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں بھی مشتعل مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر چڑھائی کی تاہم حکام نے بروقت مداخلت کرکے انھیں منتشر کر دیا۔
غیر ملکی افواج کے ہاتھوں اسلامی مواد کی مبینہ توہین کے واقعات کے خلاف افغانستان میں حالیہ برسوں میں خونریز احتجاجی مظاہرے ہوچکے ہیں اور خدشہ ہے کہ متناع فلم سے یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہو سکتا ہے۔
افغان وزارت اطلاعات میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر جنرل ایمل مرجان نے رائٹرز نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جب تک یو ٹیوب سے اس فلم کو ہٹا نہیں دیا جاتا اُس وقت تک ہم نے اس پر پابندی کا حکم جاری کیا ہے‘‘۔
اس سے قبل اپنے ایک سرکاری بیان میں افغان صدر حامد کرزئی نے فلم کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک ’’شیطانی فعل‘‘ قرار دیا اور کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کسی کواسلام کی تضیحک کی اجازت نہیں دیتی۔
متنازع فلم کے خلاف منگل کو لیبیا میں ہونے والے پرتشدد مظاہرے ملک میں امریکی سفیر اور اُن کےعملے کے تین افسران کی ہلاکت کا باعث بن چکے ہیں جبکہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں بھی مشتعل مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر چڑھائی کی تاہم حکام نے بروقت مداخلت کرکے انھیں منتشر کر دیا۔
غیر ملکی افواج کے ہاتھوں اسلامی مواد کی مبینہ توہین کے واقعات کے خلاف افغانستان میں حالیہ برسوں میں خونریز احتجاجی مظاہرے ہوچکے ہیں اور خدشہ ہے کہ متناع فلم سے یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہو سکتا ہے۔