افغانستان: اتحادی فوج کی کاروائی میں چار بچے ہلاک

گو کہ افغان وزارتِ دفاع نے کاروائی میں کسی بھی عام شہری کی ہلاکت کی تردید کی ہے کن صوبائی پولیس کے ایک افسر رئیس خان صادق نے کاروائی میں چار بچوں سمیت پانچ عام افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے
طالبان شورش کا شکار افغانستان کے مشرقی علاقے میں افغان اور نیٹو فورسز کی ایک مشترکہ فوجی کاروائی میں پانچ شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔

افغان پولیس حکام کے مطابق کاروائی منگل اور بدھ کی درمیانی شب صوبہ لوگر کے علاقے سیجیوند میں کی گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں چار بچے بھی شامل ہیں۔


گو کہ افغان وزارتِ دفاع نے کاروائی میں کسی بھی عام شہری کی ہلاکت کی تردید کی ہے کن صوبائی پولیس کے ایک افسر رئیس خان صادق نے کاروائی میں چار بچوں سمیت پانچ عام افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

پولیس افسر کے مطابق کاروائی افغان کمانڈوز نے کی جنہیں اس میں بین الاقوامی فوجی دستوں کی مدد حاصل تھی۔ کاروائی کا مقصد ان دو افغان فوجیوں کو رہا کرانا تھا جنہیں ایک روز قبل طالبان شدت پسندوں نے علاقے سے اغوا کرلیا تھا۔

وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کاروائی کے دوران میں 23 طالبان جنگجو ہلاک اور 26 گرفتار کیے گئے۔ بیان میں عام شہریوں کی ہلاکت کے متعلق کچھ نہیں کہا گیا۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پہلے پہل افغان و نیٹو فورسز کی اس کاروائی میں 40 عام شہریوں کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا تھا لیکن بعد ازاں انہوں نے اپنے دعوے پر نظرِ ثانی کرتے ہوئے ہلاکتوں کی تعداد 28 بیان کی ہے۔

خیال رہے کہ نیٹو فورسز کی کاروائیوں میں عام افغان شہریوں کی ہلاکت کا معاملہ کرزئی حکومت اور افغانستان میں موجود بین الاقوامی افواج کے افسران کے مابین طویل عرصہ سے وجہ نزاع چلا آرہا ہے۔