افغانستان میں ہفتہ کو ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں کم ازکم ایک پولیس افسر ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔
حکام کے مطابق یہ واقعہ جنوبی صوبہ ہلمند کے مرکزی شہر لشکر گاہ میں پیش آیا جہاں پولیس کی وردی میں ملبوس حملہ آور نے یہ کارروائی کی۔
صوبائی پولیس سربراہ کے ترجمان فرید احمد عبیدی نے بتایا کہ حملہ آور پولیس کے صدر دفاتر کے باہر پہنچا جہاں موجود اہلکاروں نے اسے روکا۔ اسی دوران حملہ آور نے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کردیا۔
دھماکے سے وہاں موجود ایک پولیس افسر موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جب کہ دیگر تین اہکار زخمی ہوگئے۔
افغانستان میں رواں سال پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس واقعے کی ذمہ داری تو تاحال کسی نے قبول نہیں کی لیکن طالبان سرکاری املاک اور سکیورٹی فورسز پر ہلاکت خیز حملے کرتے ہوئے مزید کارروائیوں کا انتباہ کر چکے ہیں۔
تین روز قبل بھی لشکر گاہ میں پولیس کے ایک سابق سربراہ پر ہونے والے کار بم حملے میں کم ازکم پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
جنگ سے تباہ حال افغانستان سے رواں سال کے اواخر تک تمام غیر ملکی افواج اپنے وطن واپس چلی جائیں گی لیکن حال ہی میں طے پانے والے دوطرفہ سکیورٹی معاہدے کے تحت ایک محدود تعداد میں امریکی فوجی یہاں موجود رہیں گے۔
یہ فوجی مقامی سکیورٹی فورسز کو تربیت اور انسداد دہشت گردی میں معاونت فراہم کریں گے۔