افغانستان: بچے کی ہلاکت پر امریکی کمانڈر کی معذرت

فائل

اتحادی افواج کے ایک ترجمان نے بتایا ہےکہ امریکی جنرل، جوزف ڈَنفرڈ نے مسٹر کرزئی سے ٹیلی فون پر گفتگو کی، جس دوران جمعرات کی کارروائی اور کسی مبینہ جانی نقصان پر ’دل کی گہرائی سے‘ اظہارِ افسوس کیا
افغانستان میں بین الاقوامی افواج کے سربراہ نے ڈرون کارروائی میں ایک بچے کی مبینہ ہلاکت پر صدر حامد کرزئی سے معذرت کی ہے، جِس معاملےپر، افغان صدر نے امریکہ پر سخت تنقید کی تھی۔

اتحادی افواج کے ایک ترجمان نے بتایا ہےکہ امریکی جنرل، جوزف ڈَنفرڈ نے مسٹر کرزئی سے ٹیلی فون پر گفتگو کی، جس دوران جمعرات کی کارروائی اور کسی مبینہ جانی نقصان پر ’دل کی گہرائی سے‘ اظہارِ افسوس کیا۔

جمعے ہی کے روز، اہل کار نے یہ بھی کہا کہ ہیلمند کے جنوبی صوبے میں کی جانے والی اِس کارروائی کا ہدف موٹر سائیکل پر سوار ایک باغی تھا۔

نیٹو نے وعدہ کیا ہے کہ اِس واقعے کی چھان بین کی جائے گی۔

مسٹر کرزئی نے متنبہ کیا کہ اِس واقعے کے نتیجے میں امریکہ کے ساتھ ہونے والا مجوزہ باہمی سلامتی کا سمجھوتا خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ سمجھوتے کا مقصد 2014ء میں زیادہ تر غیر ملکی افواج کےانخلا کےبعد افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔

جمعرات کے بیان میں، مسٹر کرزئی نے کہا کہ اِس حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی افواج کو افغان سویلینز کی جان و سلامتی کی کوئی پرواہ نہیں۔ اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ اِس واقعے میں دو خواتین بھی زخمی ہوئی ہیں۔