افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: امریکی سفیر

افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: امریکی سفیر

افغانستان میں مقرر کردہ نئے امریکی سفیر ریان کراکر نے جنگ زدہ ملک کو تنہا نہ چھوڑنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایساکرنا ناقابل قبول ہو گا۔


گیارہ ستمبر 2001 کو نیو یارک اور واشنگٹن پر دہشت گرد حملوں کی دسویں برسی کے موقع پر کابل میں وی او اے کو انٹر ویو میں مسٹر کراکر نے کہا کہ ا س سے پہلے کہ افغان فورسز ملک بھر کی سیکورٹی سنبھالنے کے قابل نہ ہوجائیں ملک سے رخصتی کے نتیجے میں طالبان کے ملک واپس آنے کا خطرہ ہو گا۔


مسٹر کراکر نے کہا کہ ایک محفوظ افغانستان اور مستحکم پاکستان یہ یقینی بنانے میں مدد کریں گے کہ ایسے حملے دوبارہ نہ ہو ں۔


امریکی فوجی بدستور افغانستان میں موجود ہیں اگرچہ توقع ہے کہ امریکہ 2004 میں وہاں سے اپنے فوجیوں کا انخلا مکمل کر لے گا۔


طالبان نے القاعدہ دہشت گرد نیٹ ورک کو، جو ان حملوں کا زمہ دار تھا جس میں لگ بھگ تین ہزار لوگ ہلاک ہوئے ، افغانستان میں تربیتی کیمپ بنانے کی اجازت دے کر اور اس کے لیڈر اسامہ بن لادن کو حوالے کرنے سے انکار کر کے اسے ملک میں ایک محفوظ پناہ گاہ فراہم کی تھی۔


طالبان نے ہفتے کےر وز واشنگٹن پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ پر نائن الیون کے حملوں کے بعد افغانستان پر 2001 میں امریکی قیادت کا حملہ مغربی جمہوریت کے چہرے پر ایک مستقل بد نما داغ ہے۔


طالبان نےکہا کہ وہ امریکیوںکو تاریخ کےکوڑے دان میں پھینک دیں گے۔ اس نے الزام لگایا کہ امریکہ نائن الیون کے حملوں کو بے گناہ مسلمانوں کو شہید کرنے کے ایک بہانے کے طورپر استعمال کر رہا ہے۔