افغان پارلیمان نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر نو قانون سازوں کوبے دخل کرنے کےبارے میں ملک کے آزاد الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔
قانون ساز ادارے نے بدھ کو استصواب کے ذریعے اِس فیصلے کو خارج کردیا ، حالانکہ اِسی ماہ کے آغاز میں ایک حکمنامے کے ذریعےصدر حامد کرزئی نے کہا تھا کہ انتخابی نتائج پر شکایات پر حتمی فیصلے کا اختیار کمیشن کے پاس ہی ہونا چاہیئے۔
پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں ہونے والے ووٹ کی زیادہ تر ایک علامتی حیثیت ہواکرتی ہے۔
اقوام متحدہ کے اعانتی مشن برائے افغانستان نے منگل کو کہا کہ وہ آزاد الیکشن کمیشن کے فیصلے کی حمایت کرتا ہے۔ اس بیان کے بعد سینکڑوں برہم افغانوں نے کابل میں اقوام متحدہ کے دفاتر کی طرف ایک ریلی نکالی۔
آزاد الیکشن کمیشن نے اتوار کے روز مطالبہ کیا تھا کہ ووٹنگ میں دھاندلی کے الزامات پر62قانونسازوں میں سے نو کو ہٹا کر اُن کے متبادل لائے جائیں۔