امریکہ کے ایک فوجی پینل نے محض تفریح طبع کے لیےافغان باشندوں کو ہلاک کرنے اور اُن کے جسم کے اعضا بطور انعام اپنے پاس رکھنے کے جرم میں ایک امریکی اسٹاف سارجنٹ کیلون گبِز کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ـ
امریکہ کی ایک فوجی پلاٹون کے خلاف ایسی اطلاع ملی تھی کہ اس میں بھنگ کا استعمال عام ہےـ
جب اِس بارے میں تحقیق کی گئی تو پتا چلا کہ اِس پلاٹون کے کچھ ارکان نےباقائدہ منصوبہ سازی کے تحت افغانستان کے دہیات میں رہنے والے چند افراد کو ہلاک کیا اور پھر اُن کی انگلیاں کاٹ کر بطور انعام اپنے پاس رکھ لیںـ
اِن فوجیوں کے خلاف دو ہفتے جاری رہنے والے کورٹ مارشل کےدوران فوجی پینل کو کٹے ہوئے اعضا اور ایسی لاشوں کی تصویریں دکھائی گئیں جن کے دانت نکال دیے گئے تھےـ
استغاثہ کا کہنا تھا کہ اسٹاف سارجنٹ کیلون گبز فوجیوں کے اُس یونٹ کا لیڈر تھا جِس نے قندھار کے ایک دور افتادہ علاقے میں تین دیہاتیوں کو ہلاک کرنے کی منصوبہ سازی کی ـ عینی شاہدوں کے مطابق اِن افراد کو ہلاک کرنے کے بعد اُن کی لاشوں کے پاس گرینیڈ اور دوسرا اسلحہ رکھ دیا گیا تھا، تاکہ ایسا ظاہر ہو کہ اُن کو لڑائی کے دوران ہلاک کیا گیا ـ
گِبز نے دو افراد کو ہلاک کرنے کے الزام سے انکار کیا اورکہا کہ تیسرے نے اُس پر حملہ کیا تھا ـ اپنی شہادت کے دوران اُس نے کہا کہ اُس نے انگلیاں کاٹ کر اپنے پاس ٹرافی کے طور پر رکھ لیں تھیں، بلکل ایسے ہی جیسے کوئی ہرن کے شکار کے بعد ہرن کے سینگ علیحدہ کر کے اپنے پاس رکھ لیتا ہےـ
پلاٹون کے ارکان نے گواہی دیتے ہوئے کہا کہ گبِز افغانیوں سے انتہایی نفرت کرتا تھا، کہتا تھا کہ یہ قبل از تاریخ عہد کےلوگ ہیں، وحشی ہیں اور ہرگز اِس قابل نہیں کہ اُن کی مدد کی جائے ـ انھوں نے کہا کہ گِبز نے اپنےگروپ کے ساتھ مل کر ایک امریکی فوجی کو زود و کوب بھی کیا جِس نے پلاٹون کے اندر منشیات کے استعمال کی شکایت کی تھی ـ
یہ افغان جنگ کے دوران ہونے والی سب سے زیادہ ظالمانہ کاروایوں میں سے ایک ہے ـ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ جنگی تکان کی غمازہے ـ امریکہ کے ایک دفاعی تجزیہ کار لارنس کورب کہتے ہیں کہ عراق اور افغانستان میں لمبے عرصے سے جاری لڑایوں کی وجہ سے فوجیوں کو ایک سے زیادہ مقامات پر بار بار تعینات کیا جاتا ہے ـ
انھوں نے ایسے لوگوں کو فوج میں بھرتی کیا جو اگر حالات معمول پر ہوتے تو شاید کبھی بھی فوج میں بھرتی کے قابل نہ ہوتے ـ پھر اُن کو ایسی فضا میں بھیج دیا گیا جہاں دوست اور دشمن کی پہچان کرنا مشکل ہے اور یہ پتا لگانا کہ کون اچھے لوگ ہیں اور کون برے ہیں، اور یہ کہ جنگ کا نتیجہ کیا ہوگاـ اِن نوجوان لڑکے لڑکیوں سے بہت ہی زیادہ کام لیا جا رہا ہے، اس لیے جو یہ اندوہناک جرائم ہوئے ہیں اُن کے لئے ہم سب بطور ایک قوم ذمہ دار ہیں ـ
گبِز اِس کیس میں سزا پانے والے اعلی ترین اہلکار ہیں اور ابھی تک فوج کی طرف سے یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا اُن کے کسی کمانڈر کے خلاف تفتیش کی گئی ہے یا نہیں ـ امریکی وزارتِ دفاع نے ابھی اِس بات کی بھی وضاحت نہیں کی کہ گبز کی پلاٹون میں غنڈہ گردی جیسے رویے کوروا رکھنے کی اجازت کیوں دی گئی، باوجود اِس کے کہ پلاٹون کے ایک رکن کے والد نے کئی فوجی عہدے داروں سے اِن مسائل کی شکایت کی تھی ـ
دو مزید فوجیوں کے خلاف مقدمات جاری ہیںـ