افغانستان کے شمالی صوبے بغلان میں نماز جنازہ پر خودکش حملے میں کم از کم نو افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو افغان پولیس اہلکار جب کہ سات عام شہری ہیں۔
خودکش حملہ آور نے ضلع برقا کے ایک قبائلی رہنما کی نمازہ جنازہ کو نشانہ بنایا۔ کسی گروپ کی طرف سے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ افغانستان میں حالیہ ہفتوں میں عام شہریوں، غیر ملکی فوجیوں، بین الاقوامی تنظیموں کے دفاتر اور برطانوی سفارت خانے کی گاڑی پر مہلک حملے ہو چکے ہیں۔
افغانستان کے دارالحکومت میں ایسے حملوں کے بعد کابل پولیس سربراہ جنرل محمد ظاہر نے اتوار کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
افغانستان میں طالبان کے حملوں میں حالیہ ہفتوں میں ایک بار پھر تیزی ایسے وقت آئی جب وہاں سے رواں سال کے اواخر تک بیشتر غیر ملکی افواج کا انخلاء مکمل ہو جائے گا۔
تاہم افغانستان کے امریکہ اور نیٹو سے ہونے والے دوطرفہ سکیورٹی معاہدوں کے تحت دسمبر 2014ء کے بعد بھی وہاں 9,800 امریکی فوجیوں سمیت لگ بھگ 12000 غیر ملکی فوجی موجود رہیں گے۔