افغانستان میں عہدے داروں نے ہفتے کے روز بتایا کہ شمال مشرقی صوبے بدخشاں میں سڑک پر نصب ایک بم پھٹنے سے پولیس کے کم از کم 11 اہل کار ہلاک ہو گئے۔
یہ بم دھماکہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب افغان امن اور مفاہمت کے لیے امریکی خصوصی سفیر نے افغانستان کا ایک اور دورہ شروع کیا ہے جس کا مقصد ملک میں سیاسی مفاہمت کے عمل کو آگے بڑھانا ہے۔
صوبائی پولیس کے ایک ترجمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ رات کے وقت کیے گئے دھماکے میں ان سیکیورٹی اہل کاروں کو ہدف بنایا گیا جو ضلع خاش میں طالبان عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں مصروف فورسز کو کمک فراہم کرنے کے لیے جا رہے تھے۔
صلاح الدین روحانی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں پولیس کمانڈر بھی شامل تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ضلع خاش میں جمعے کی رات جاری رہنے والی جھڑپوں میں طالبان عسکریت پسندوں کو بھاری جانی نقصان پہنچایا، جس میں ان کا ایک اہم کمانڈر بھی شامل ہے۔
طالبان نے فوری طور پر بم دھماکے یا ایک افغان صوبے میں جھڑپوں کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
صوبہ بدخشاں کی سرحدیں تاجکستان، پاکستان اور چین سے ملتی ہیں۔
جمعے کے روز افغانستان کے جنوبی حصے میں طالبان کے حملے میں ہائی ویز پولیس کے 15 اہل کار ہلاک ہو گئے تھے۔
طالبان نے امریکہ کے ساتھ تاریخی معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد امریکی قیادت کی غیرملکی افواج پر اپنے حملے روک دیے ہیں، جب کہ حالیہ ہفتوں میں افغان سیکیورٹی فورسز پر ان کے حملوں میں شدت آئی ہے۔
اسی ہفتے امریکی فورسز نے افغان سیکیورٹی فورسز پر طالبان کے حملوں کو روکنے کے لیے ان کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں۔ امریکی فورسز کا کہنا ہے کہ فضائی حملے اس معاہدے کی روشنی میں کیے گئے جو دوحہ میں طالبان کے ساتھ فروری میں طے پایا تھا۔