اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے ارکان نے 19 اگست کو افغانستان کی حکومت کی جانب سے عید الاضحی کے موقع پر طالبان کے ساتھ دوسری مشروط جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔
سیکیورٹی کونسل کے ارکان نے دیرپا خوشحالی اور استحکام کے لیے افغان قیادت اور حاکمیت میں جامع مذاکرات کی اہمیت کا ایک بار پھر اعادہ کرتے ہوئے افغان حکومت کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔
سیکیورٹی کونسل کے ارکان نے 20 اکتوبر 2018 کو پارلیمانی اور 20 اپریل 2019 کو صدارتی انتخابات پرامن، جامع، قابل بھروسا اور شفاف انداز میں کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ سیکیورٹی کونسل کے ارکان نے پائیدار جمہوری اداروں کے قیام اور انتخابات میں خواتین اور مذہبی اقلیتوں کی بحیثیت امیدوار اور ووٹر پر امن شرکت کے فروغ کے لیے افغان حکومت اور عوام کی کوششوں کی بھرپور حمایت کا ایک بار پھر اعادہ کیا۔
سیکیورٹی کونسل کے ارکان کا کہنا تھا کہ یہ افغان حکومت، سیاسی راہنماؤں، آزاد الیکشن کمشن اور انتخابی شکایات سے متعلق کمشن کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ قابل بھروسا انتخابات کے انعقاد کے لیے ضروری ماحول پیدا کریں۔ سیکیورٹی کونسل کے ارکان نے افغانستان میں ووٹر رجسٹریشن کے لیے نیا نظام متعارف کرانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ عناصر کو انتخابی عمل میں ایک تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔
سیکیورٹی کونسل کے ارکان نے حالیہ دہشت گرد حملوں کی مذمت کی جس میں داعش سے منسلک گروپ کے حملے بھی شامل ہیں۔ کونسل کے ارکان نے افغانستان میں بڑے پیمانے پر جاری دہشت گردی اور شہریوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکتوں پر اپنی گہری تشویش اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات انتخابات کے انعقاد کے لیے محفوظ ماحول کی اہمیت کو مزید اجاگر کرتے ہیں۔
سیکیورٹی کونسل کے ارکان نے تنازع کے تمام فریقوں سے اپیل کی کہ وہ طبی اہل کاروں اور انسانی بھلائی کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں کے تحفظ سے متعلق انسانی ہمددردی کے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور انسانی ہمدردی کے کاموں کے لیے مل کر کام کریں۔