مجموعی ہلاکتوں میں سے نصف گزشتہ 27 ماہ کے دوران ہوئی ہیں۔
افغانستان میں انسدادِ دہشت گردی کی عالمی مہم میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد 2,000 سے تجاوز کر گئی ہے، اور ان میں سے نصف اہلکار گزشتہ 27 ماہ کے دوران مارے گئے۔
2001ء میں شروع ہونے والی اس جنگ میں بڑی تعداد میں افغان آرمی اور پولیس کے اہلکار بھی مارے گئے۔ 2007ء سے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق عسکریت پسندوں کے خلاف لڑائی میں 6,500 افغان سکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوئے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق 2007ء سے اب تک افغانستان میں 13 ہزار افغان شہری بھی موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
امریکی فوجی عہدے داروں نے افغان فورسز میں شامل اہلکاروں کی جانب سے بین الاقوامی افواج پر حالیہ حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایسے مہلک حملوں میں اب تک 10 غیر ملکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت امریکی فوجیوں کی ہے۔
افغانستان میں رواں سال اب تک اس طرح کے حملوں میں بین الاقوامی افواج کے 39 اہلکار مارے جا چکے ہیں۔
امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین جنرل مارٹن ڈیمپسی نے ایسی ہی ہلاکتوں پر افغان اور نیٹو کمانڈروں سے بات چیت کے لیے پیر کو کابل کا دورہ بھی کیا۔
افغان جنگجوؤں نے پیر کو رات دیر گئے کابل کے نزدیک بگرام ائیر بیس پر راکٹ داغے تھے جن سے جنرل ڈیمپسی کے طیارے کو بھی جزوی نقصان پہنچا تاہم امریکی جنرل اس وقت قریب موجود نہیں تھے۔
2001ء میں شروع ہونے والی اس جنگ میں بڑی تعداد میں افغان آرمی اور پولیس کے اہلکار بھی مارے گئے۔ 2007ء سے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق عسکریت پسندوں کے خلاف لڑائی میں 6,500 افغان سکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوئے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق 2007ء سے اب تک افغانستان میں 13 ہزار افغان شہری بھی موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
امریکی فوجی عہدے داروں نے افغان فورسز میں شامل اہلکاروں کی جانب سے بین الاقوامی افواج پر حالیہ حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایسے مہلک حملوں میں اب تک 10 غیر ملکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت امریکی فوجیوں کی ہے۔
افغانستان میں رواں سال اب تک اس طرح کے حملوں میں بین الاقوامی افواج کے 39 اہلکار مارے جا چکے ہیں۔
امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین جنرل مارٹن ڈیمپسی نے ایسی ہی ہلاکتوں پر افغان اور نیٹو کمانڈروں سے بات چیت کے لیے پیر کو کابل کا دورہ بھی کیا۔
افغان جنگجوؤں نے پیر کو رات دیر گئے کابل کے نزدیک بگرام ائیر بیس پر راکٹ داغے تھے جن سے جنرل ڈیمپسی کے طیارے کو بھی جزوی نقصان پہنچا تاہم امریکی جنرل اس وقت قریب موجود نہیں تھے۔