افغان پولیس نے ہفتے کے روز مشرقی صوبے ننگر ہار میں سینکڑوں مظاہرین پر فائرنگ کی جو افغان اور نیٹو فوجیوں کی رات بھر کی ایک کارروائی کے دوران ایک 15 سالہ لڑکے کی ہلاکت پر احتجاج کررہے تھے۔
یہ کارروائی صوبے ننگرہار کے ضلع حصارک میں ایک طالبان لیڈر کی تلاش کے لیے کی گئی۔
ایک اور مقام پر ایک طبی امدادی ہیلی کاپٹر، جس پر ریڈکراس کا نشان موجود تھا، اس وقت شورش پسندوں کے حملے کا نشانہ بن گیاجب طبی کارکنوں نے جنوبی صوبے ہلمند میں نیٹو کے عملے کے ایک زخمی اہل کار کو رہا کرانے کی کوشش کررہے تھے۔
مشرقی صوبے خوست کے اہل کاروں نے افغان اور اتحادی فورسز نے حقانی نیٹ ورک کی مدد کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔ یہ نیٹ ورک افغانستان کی قومی فوج اور نیٹو فورسز کے خلاف حملوں کا ذمہ دار ہے۔