مشرقی افغانستان میں حکام نے بتایا ہے کہ عسکریت پسندوں نے سڑک تعمیرکرنے والی ایک کمپنی پر حملہ کرکے اس کے ملازمین اور محافظوں سمیت 35افراد کو ہلاک کردیا۔
یہ واقعہ جمعرات کو صوبہ پکتیا میں پیش آیا اوردرجنوں عسکریت پسندوں کے اس حملے میں کم ازکم بیس افراد زخمی بھی ہوئے۔
حکام کے مطابق بعد میں ہونے والی لڑائی میں آٹھ عسکریت پسند بھی مارے گئے۔
تاحال اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے تاہم حالیہ دنوں میں طالبان نے اعلان کیا تھا کہ وہ موسم بہار میں اپنی کارروائیوں میں اضافہ کردیں گے۔
دریں اثنائشمالی افغانستان میں حکام کا کہنا ہے کہ نیٹو کی ایک کارروائی میں چار شہریوں کی ہلاکت کے خلاف جمعرات کو مظاہروں کا ایک نیا سلسلہ شروع ہواہے ۔
صوبہ تخار کے علاقے تعلقان میں سینکڑوں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور کچھ نے پولیس ہیڈکوارٹرز کے باہر چیزوں کو نذر آتش بھی کیا۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کارروائی کی اور اس دوران کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔
بدھ کو حکام کے بقول تقریباً دو ہزار کے لگ بھگ لوگوں نے مظاہرہ کیا جس میں وہ امریکہ اور افغان حکومت کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔ مظاہرین کی پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی اور اس میں 80سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ نیٹو کی کارروائی میں ہلاک ہونے والے عام شہری تھے جب کہ نیٹو نے مرنے والوں سے متعلق کہا ہے کہ وہ مسلح عسکریت پسند تھے جنہوں نے ان پر گولی چلانے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1