افغان صدر حامد کرزئی نے ملک کے جنوبی علاقے میں نیٹو کے فضائی حملوں کی مذمت کی ہے جس میں اطلاعات کے مطابق بچوں سمیت سات عام شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
مسٹر کرزئی کے دفتر سے جمعرات کے روز کہا گیا کہ مقامی عہدے داروں کی رپورٹوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صوبہ قندھار کے ضلع زہری میں بین الاقوامی فورسز کی جانب سے کیے جانے والے فضائی حملے میں چھ بحوں سمیت سات عام شہری ہلاک ہوئے تھے۔ جب کہ اس واقعہ میں دونوجوان لڑکیاں زخمی بھی ہوئیں۔
افغان صدر کے دفتر کا کہناہے کہ صدر کو ہلاکتوں کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا اور انہوں نے اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
ضلع زہری کے گورنر نیاز محمد سرحدی نے فرانسیسی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ نیٹو کے فضائی حملے کا ہدف سڑک پر بارودی سرنگیں نصب کرنے والے طالبان جنگجو تھے ، مگر طیارے سے داغا گیا بم نشانہ چوک ایک قریبی رہائشی علاقے میں گرگیا۔
نیٹو کے عہدے داروں نے فی الحال اس واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ایک اور خبر کے مطابق افغان عہدے داروں نے جمعرات کو بتایا کہ مغربی افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں نے بین الاقوامی فورسز کے لیے سامان لے جانے والے ایک قافلے پر حملہ کرکے اس کی حفاظت پر مامور کم ازکم سات مقامی گارڈرز کو ہلاک کردیا۔
فرح صوبے کے گورنر کے ترجمان نے کہا کہ عسکریت پسندوں نے جمعرات کے اپنے حملے میں کم ازکم سات ٹرکوں کو تباہ کردیا۔
طالبان نے فوری طورپر اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ نیٹو کے قافلوں پر حملے گذشتہ دس سال سے جاری شورش میں عسکریت پسندوں کا ایک اہم حربہ رہی ہے۔