سعودی عرب فٹ بال کے اسٹار کھلاڑیوں کو اپنے ملک میں لانے پر بڑی سرمایہ کاری کے ایک حالیہ سلسلے کے بعد جمعے کو سعودی فٹ بال لیگ کا آغاز کر رہا ہے ۔ سلطنت کی تیل کی وسیع دولت کے سینکڑوں ملین ڈالر سلطنت کی ممتاز ترین فٹ بال لیگ، سعودی پر و لیگ کے عالمی کھلاڑی بننے کے عزائم کو سپر چارج کرنے کے لیے خرچ کئے گئے ہیں۔
اب دنیا کے بڑے بڑے فٹ بالرز اور چیمپئین لیگ ونرز، جن میں فرانسیسی اسٹار فٹ بالر کریم بینزیما پرتگال کے اسٹار فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو شامل ہیں ایک مختلف آب وہو ایک بالکل غیر مانوس ماحول میں ایک بالکل مختلف ثقافت کی حامل پبلک کے سامنے کھیلنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کریں گے ۔
اس اختتام ہفتہ نو میں سے تین گیمز کے شروع ہونے کے وقت یعنی مقامی وقت کے مطابق لگ بھگ شام چھ بجے درجہ حرارت 104 ڈگری فارن ہائیٹ کی پیش گوئی کی گئی ہے ۔
لیگ نے بدھ کو اس میچ کو نشر کرنے کے لئے دنیا بھر کی 130 سے زیادہ مارکیٹس کے ساتھ معاہدوں کے ایک سلسلے کا اعلان کیا لیکن اس میں امریکہ شامل نہیں تھا۔لیگ کے عبوری چیف ایگزیکٹیو ، سعد العزیز نے کہا کہ اب دنیا سعودی فٹ بال کو تبدیل ہوتے ہوئے دیکھے گی ۔
ہر راؤنڈ میں نو میں سے تین گیمز برطانیہ اور جرمنی میں سبسکرپشن سٹریمنگ سروس DAZN کے پلیٹ فارمز پر، فرانسیسی پے-ٹی وی نیٹ ورک Canal+ اور چین کے پانچ مختلف آؤٹ لیٹس پر دکھائے جائیں گے۔
سعودی عرب کے پبلک انویسٹ منٹ فنڈ یا پی آئی ایف نے، جو سعودی عرب کی 700 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرکاری دولت کا نگران ہے ، کہا ہے کہ وہ ملک کے چار چوٹی کے کلبز کی ملکیت کے بڑے حصے خرید رہا ہے ۔ اس نے بڑے بڑے شہروں کے کلبز کو موثر طور پر نیشنلائز کر لیا ہے ۔
سعودی عرب کی قومی پریس ایجنسی نے ایک نیوز ریلیز میں اعلان کیا کہ سعودی پرو لیگ کے دنیا کی دس چوٹی کی لیگز میں شمار ہونے کے عزائم کی تکمیل میں مدد کی جائے گی۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جو پبلک انویسٹ منٹ کے چئیر پرسن ہیں ، ادارے کی بڑی سرمایہ کاریوں کا رخ عالمی اسپورٹس کی جانب کر دیا ہے جن کا مقصد 2023 تک سعودی تیل کی معیشت کو متنوع بنانا ہے ۔ جب کہ نقاد اسے ان کی جانب سے اسپورٹس کی آڑ میں سلطنت کے تاثر کو بہتر بنانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں.
اگرچہ پی آئی ایف فٹ بال میں اس پائے کا اثر و رسوخ نہیں رکھتی جیسا کہ وہ اس وقت گولف میں رکھتی ہے ۔ تاہم اس نے گولف ہی کی طرح فٹ بال کے ایسے کھلاڑیوں کو جن میں سے سب اپنے کیرئیرز کے اختتا م کے قریب نہیں ہیں ، اتنی زیادہ ٹرانسفر فیس اور تنخواہوں کے ساتھ سائن اپ کیا ہے جن کی کسی بھی اور مقام پر پیش کش نہیں کی گئی ہے ۔
سب سے کم درجے کے کھلاڑیوں کو بھی ساٹھ ملین ڈالر تک کی پیش کش کی گئی ہے۔ جب کہ پرتگال کے اسٹار فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو اطلاعات کے مطابق 200 ملین ڈالر اور فرانس کے اسٹار فٹ بالر بینزیما 100 ملین ڈالر سے زیادہ کی تنخواہیں لے رہے ہیں ۔
SEE ALSO: رونالڈو کے آتے ہی سعودی کلب 'النصر 'کے شائقین کی تعداد میں اضافہ
کھیل اور تفریحی انڈسٹری میں بڑے پیمانے کی اس سرمایہ کاری نے اس انڈسٹری میں سعودی عرب کی اہمیت میں اضافہ کیا ہے اور تیل کی حامل اور کٹر اسلام پسند سلطنت کے طور پر اس کے تاثرکو تبدیل کرنے میں بھی ایک کردار ادا کیا ہے ۔
اب وہ کھیل اور تفریحی سرگرمیوں کے مرکز کے طور پر بھی ابھر کر سامنے آرہا ہے ۔
نقادوں نے سعودی عرب پر الزام عائد کیا کہ وہ کھیلوں کی آڑ میں انسانی حقوق کی اپنی خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے ۔
ان میں 2018 میں سعودی عرب کے ایک نقاد اور واشنگٹن پوسٹ کے ایک کالم نگار جمال خشوگی کا قتل بھی شامل ہے۔
( اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے)