ایشین فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) نے بدھ کو اعلان کیا ہےکہ سعودی عرب نے 2027 ایشین کپ کی میزبانی کی بولی جیت لی ہے۔ یہ اعلان بحرین کے دارالحکومت منامہ میں اے ایف سی کانگریس میں کیا گیا۔
دسمبر میں بھارت کے دستبردار ہونے کے بعد سعودی عرب بولی لگانے والا واحد ملک تھا۔ مملکت کے کھیل کےوزیر شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل نے اعلان کے بعد کہا کہ ’’ہم مقابلے کی تاریخ کا سب سےعظیم الشان ٹورنامنٹ پیش کرنے کے لیے پرجوش ہیں‘‘۔
فیفا کے صدر جانی انفنٹینو نے بھی منامہ کانگریس میں کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ سعودی عرب ایک شاندار ایشین کپ کی میزبانی کرے گا۔‘‘
عبدالعزیز بن ترکی الفیصل نےکہاکہ شاہی مملکت ہماری آنکھوں کے سامنے بدل رہی ہے اور ہم 2027 میں کیسے نظر آئیں گے اس کے لیے ہم بہت پرجوش ہیں۔
سعودی عرب نے قطر ورلڈ کپ کے بعد فٹ بال کے فروغ کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ ریاض میں گزشتہ ماہ اس وقت جشن کا سماں تھا جب ارجنٹائن کے مشہور فٹ بالر لیونل میسی نے پرتگال کے فٹ بال اسٹار کرسٹیانو رونالڈو کی ٹیم کو شکست دی۔
شاہ فہد انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا گیا یہ میچ فرینچ فٹ بال کلب’’پاری سان ژرمان‘‘ اور ’’ریاض سیزن الیون‘‘ کے درمیان تھا جس میں ریاض کے دو بڑے کلب ’’النصر‘‘ اور ’’الہلال‘‘ کے بہترین کھلاڑی شامل تھے۔
میچ میں تقریباً 68 ہزار کے قریب شائقین نے شرکت کی۔ اس دوستانہ میچ میں کرسٹیانو رونالڈو نے پہلی بار النصر کلب کی نمائندگی کی جب کہ ان کے مدِمقابل ٹیم پاری سان کی قیادت لیونل میسی کر رہے تھے۔ افتتاحی تقریب میں بالی وڈ سپر اسٹار امیتابھ بچن بھی شریک ہوئے۔
سعودی عرب میں فٹ بال ایک مقبول کھیل ہے۔ دنیا کے ایک بڑے تیل کےبرآمد کنندہ، سعودی عرب نے کرسٹیانو رونالڈو کا حصول، جدہ میں فارمولا ون اور منافع بخش ایل آی وی گالف ٹور سمیت کھیلوں کے سودوں پر کروڑوں ڈالر لگائے ہیں۔
گزشتہ سال سعودی فالکنز نے فٹ بال ورلڈ کپ 2022 کے اپنے افتتاحی میچ میں دو مرتبہ کے چیمپئن ارجنٹائن کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دے کر سب کو حیران کر دیا۔
اس میچ میں ارجنٹائن کے کپتان لیونل میسی نے پہلے ہاف میں پنلٹی پر گول کر کے ٹیم کو کامیابی دلائی تھی لیکن دوسرے ہاف میں سعودی عرب کے اسٹرائیکر صالح الشہری اور سلیم الدوسر نے ایک کے بعد دوسرا گول کر کے اپنی ٹیم کو ناقابلِ یقین کامیابی دلائی۔
2023 ایشین کپ کی میزبانی قطر کرے گا۔ اس کا انعقاد پہلے چین میں ہونا تھا لیکن بیجنگ کوویڈ کی وجہ سے اس سے دست بردار ہو گیا۔ ایشین کپ ہر چار سال بعد منعقد ہوتا ہے۔
قطر نے ٹورنامنٹ کا آخری ایڈیشن 2019 میں جیتا تھا، جس کی میزبانی متحدہ عرب امارات نے کی تھی۔ سعودی عرب نے اے ایف سی ایشین کپ کے تین ٹائٹل جیتے ہیں۔
آنے والے سالوں میں سعودی، جنہوں نے ہمسایہ ملک قطر کو نومبر اور دسمبر میں ورلڈ کپ کی میزبانی کرتے دیکھا تھا، خواتین کا ایشیائی کپ، اولمپک سائز کے ایشین گیمز اور یہاں تک کہ موسم سرما کے ایشین گیمز بھی مصنوعی برف پر منعقد کریں گے۔
سعو دی عرب غالبأ ایک سرمائی اولمپکس، اور دوسرے بڑے ایونٹس کے ساتھ، ورلڈ کپ اور سمر اولمپکس پر بھی نظریں جمائے ہوئے ہے ۔
یہ سب کوششیں، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے عظیم منصوبوں کا حصہ ہیں، تاکہ ملک کے امیج کو ماڈرن بنانے کے ساتھ ساتھ سعودی معیشت کو جدید بنایا جا سکے اور اس سے پہلے کہ دنیا توانائی کے دوسرے متبادل ذرائع کی طرف بڑھے، تیل پر اس کا انحصار کم کر دیا جائے۔
اس رپورٹ کا کچھ حصہ ایجنسی فرانس پریس کی معلو مات پر مبنی ہے۔