شام کے صوبے ادلب میں باغیوں کے زیر کنٹرول علاقے پر فضائی حملوں سے نو شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق شام کے شمال مغربی علاقے مارت النمان نامی علاقے میں فضائی حملے کیے گئے ہیں جہاں سے ہزاروں افراد گزشتہ دو ہفتوں میں حملوں کے ڈر سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔
فضائی حملوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان حملوں میں روس یا شام کے طیارے استعمال ہوئے ہیں۔ جب کہ اس کارروائی میں کم از کم نو شہری ہلاک اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ صوبہ اِدلب کے دیگر علاقوں میں بھی سکیورٹی فورسز نے فضائی حملے کیے ہیں جن میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں اور رہائشی عمارات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ شام گزشتہ کئی برسوں سے خانہ جنگی کا شکار ہے۔ باغیوں کا ایک گروہ بشارالاسد کی حکومت کے خلاف لڑائی میں مصروف ہے۔
روس شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کی حمایت کرتا ہے جب کہ ترکی چند باغی گروہوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔
روسی اور شامی افواج اکثر باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملے کرتے رہتے ہیں۔ بیشتر حملے شام کے صوبے اِدلب میں کیے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ اِدلب شام کا وہ آخری صوبہ ہے جس کے بیشتر علاقوں پر باغیوں کا قبضہ ہے۔ یہ باغی پہلے ایک تنظیم نصرہ فرنٹ سے وابستہ تھے جس کا تعلق شدّت پسند تنظیم القائدہ سے تھا۔
شام کی حالیہ صورتِ حال پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی گفتگو کی ہے اور انہیں اعتماد میں لیا ہے۔
بدھ کو صدر ٹرمپ سے ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی تعاون بڑھانے اور اِدلب میں شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے پر اتفاق ہوا تھا۔