القاعدہ کی حمایت کا الزام، امریکی شخص کے خلاف مقدمے کا آغاز

.

اُن پر الزام ہے کہ وہ دہشت گرد دستاویزات کا عربی سے انگریزی میں ترجمہ کرکے آن لائن تقسیم کر رہا تھا۔ اِن میں سے ایک دستاویز القاعدہ کے ایک کتابچے کی صورت میں تھا، جِس میں جہاد کےطریقے بتائے گئے تھے

ملک کی شمال مشرقی ریاست میساچیوسٹس میں ایک امریکی شخص کے خلاف انٹرنیٹ پرالقاعدہ کے جہاد میں حصہ لینے کے گُر سکھانے کے الزامات پر مقدمہ چل رہا ہے۔

استغاثے نے جمعرات کو بوسٹن کی ایک عدالت میں مقدمے کا آغاز کیا جِس میں 29برس کے طارق مہنا پر الزام ہے کہ اُنھوں نے القاعدہ کے سابق لیڈر اسامہ بن لادن کی پُر تشدد جہاد کی اپیل پر لبیک کہا تھا۔

اُن کا کہنا ہے کہ مہنا، جو ایک مسلمان ہے، دہشت گرد دستاویزات کا عربی سے انگریزی میں ترجمہ کرکے آن لائن تقسیم کر رہا تھا۔ اِن میں سے ایک دستاویز القاعدہ کے ایک کتابچے کی صورت میں تھا، جِس میں جہاد کےطریقے بتائے گئے تھے۔

استغاثے نے مہنا پر 2004ء میں دہشت گرد ی کی تربیت حاصل کرنے کی ناکام کوشش میں یمن کا سفر کرنے کا الزام ہے۔ القاعدہ کی جزیرہ نما عرب کی شاخ یمن کے لاقانون خطے میں واقع ہے۔

دفاعی وکلا کا کہنا ہے کہ یہ شخص، جِس کا تعلق سینڈبری کے قصبے سےہے جو کہ بوسٹن کے قریب واقع ہے، اظہار کی آزادی کے اپنے حق کا استعمال کرتے ہوئے جہاد سے متعلق نسخوں کی انٹرنیٹ پر ترسیل کر رہا تھا اورامریکی قیادت میں لڑی جانے والی عراق جنگ پر نکتہ چینی کر رہا تھا۔

مہنا نے میساچیوسٹس کالج آف فارمیسی اینڈ ہیلتھ سائنس سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہوئی ہے۔

اگر اُن کے خلاف القاعدہ کی حمایت میں مادی اعانت کرنے، امریکیوں کو ہلاک کرنے اور وفاقی تفتیش کاروں سےجھوٹ بولنے کی سازش ثابت ہوجاتی ہے، تو اُن کو عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔