کنوینشن کےسماجی و سیاسی فورم کا بنیادی موضوع ’مذہبی عدم رواداری‘ ہے، تاکہ لوگوں میں اس مسئلے کے بارے میں آگاہی میں اضافہ ہو: ڈاکٹر ظفر حمید
واشنگٹن —
شمالی امریکہ میں پاکستانی نژاد ڈاکٹروں کی تنظیم (اپنا) کےپانچ روزہ چھتیسویں سالانہ ’سمر کنوینشن‘ کا بدھ کے روز اورلینڈو، فلوریڈا میں آغاز ہوا۔
’ایسو سی ایشن آف پاکستانی فزیشنز اِن نارتھ امریکہ (اپنا)‘ ایک پرفیشنل تنظیم ہے جو یہاں شمالی امریکہ میں ڈاکٹروں کو پیشہ وارانہ، تعلیمی، ثقافتی اور سماجی مواقع فراہم کرتی ہے۔
اِسے 1976ء میں تشکیل دیا گیا۔ یہ تنظیم شمالی امریکہ میں بڑی میڈیکل سوسائٹیز میں سے ایک ہے جو امریکہ اور کنیڈا میں 17000سے زائد پاکستانی نژاد ڈاکٹروں اور ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کی نمائندگی کرتی ہے۔
کنوینشن کے چیرمین، ڈاکٹر ظفر حمید اور تنظیم کے صدر ڈاکٹر جاوید سلیمان سے گفتگو کی، جس دوران اُنھوں نےتنظیم کے دائرہٴ کار اور سرگرمیوں کے بارے میں بتایا۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستانی نژاد ڈاکٹروں کا یہ ادارہ شمالی امریکہ میں ایک فعال کردار ادا کررہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں، ڈاکٹر جاوید سلیمان نے کہا کہ، ’ہمارا پاکستان کے ساتھ نہ ٹوٹنے والا رشتہ ہے‘۔ کیونکہ، اُن کے بقول، جب آپ ملک سے دور جاتے ہیں، ملک سے محبت اور جذبات کا آپ کا رشتہ شدید اور مضبوط تر نوعیت کا ہوتا ہے۔ جس کے باعث، اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ ہمیں مزید اہم کردار ادا کرنا چاہیئے، جس کی جستجو جاری ہے۔
ڈاکٹر ظفر حمید نے بتایا کہ اس مرتبہ، کنوینشن کےسماجی و سیاسی فورم کا بنیادی موضوع ’مذہبی عدم رواداری‘ ہے، تاکہ لوگوں میں اس مسئلے کے بارے میں آگاہی میں اضافہ ہو۔
اِس کے علاوہ، نوجوانوں کے لیے ایک مباحثے اور کیریئر پینل کا انتظام کیا گیا ہے، تاکہ اُن کی حتی الوسع راہنمائی ہو۔ ساتھ ہی خواتین کے لیے، عارضہ قلب کے بارے میں سمپوزیئم بھی منعقد ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں، ڈاکٹر ظفر حمید نے کہا کہ وہ ’برین ڈرین‘ کے محاورے سے اتفاق نہیں کرتے، بلکہ، اُن کے بقول، یہ دراصل ’برین سرکولیشن‘ کا معاملہ ہے۔ توجیہ پیش کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ جو ڈاکٹر پاکستان چھوڑ کر یہاں آباد ہوئے ہیں، وہ نئی ٹیکنالوجی، بہتر تعلیم اور نظام سمجھ اور سیکھ کر پاکستان میں متعارف کرانے کی کوشش کرتے ہیں، جو بذات خود ایک اہم کام ہے۔
پاکستان میں قدرتی آفات کے دوران کیے جانے والے کام کے بارے میں اُن کا کہنا تھا کہ تنظیم کی طرف سے یہ امدادی کام ارکان کے لیے خوشی کا باعث ہے۔
تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
’ایسو سی ایشن آف پاکستانی فزیشنز اِن نارتھ امریکہ (اپنا)‘ ایک پرفیشنل تنظیم ہے جو یہاں شمالی امریکہ میں ڈاکٹروں کو پیشہ وارانہ، تعلیمی، ثقافتی اور سماجی مواقع فراہم کرتی ہے۔
اِسے 1976ء میں تشکیل دیا گیا۔ یہ تنظیم شمالی امریکہ میں بڑی میڈیکل سوسائٹیز میں سے ایک ہے جو امریکہ اور کنیڈا میں 17000سے زائد پاکستانی نژاد ڈاکٹروں اور ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کی نمائندگی کرتی ہے۔
کنوینشن کے چیرمین، ڈاکٹر ظفر حمید اور تنظیم کے صدر ڈاکٹر جاوید سلیمان سے گفتگو کی، جس دوران اُنھوں نےتنظیم کے دائرہٴ کار اور سرگرمیوں کے بارے میں بتایا۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستانی نژاد ڈاکٹروں کا یہ ادارہ شمالی امریکہ میں ایک فعال کردار ادا کررہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں، ڈاکٹر جاوید سلیمان نے کہا کہ، ’ہمارا پاکستان کے ساتھ نہ ٹوٹنے والا رشتہ ہے‘۔ کیونکہ، اُن کے بقول، جب آپ ملک سے دور جاتے ہیں، ملک سے محبت اور جذبات کا آپ کا رشتہ شدید اور مضبوط تر نوعیت کا ہوتا ہے۔ جس کے باعث، اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ ہمیں مزید اہم کردار ادا کرنا چاہیئے، جس کی جستجو جاری ہے۔
ڈاکٹر ظفر حمید نے بتایا کہ اس مرتبہ، کنوینشن کےسماجی و سیاسی فورم کا بنیادی موضوع ’مذہبی عدم رواداری‘ ہے، تاکہ لوگوں میں اس مسئلے کے بارے میں آگاہی میں اضافہ ہو۔
اِس کے علاوہ، نوجوانوں کے لیے ایک مباحثے اور کیریئر پینل کا انتظام کیا گیا ہے، تاکہ اُن کی حتی الوسع راہنمائی ہو۔ ساتھ ہی خواتین کے لیے، عارضہ قلب کے بارے میں سمپوزیئم بھی منعقد ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں، ڈاکٹر ظفر حمید نے کہا کہ وہ ’برین ڈرین‘ کے محاورے سے اتفاق نہیں کرتے، بلکہ، اُن کے بقول، یہ دراصل ’برین سرکولیشن‘ کا معاملہ ہے۔ توجیہ پیش کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ جو ڈاکٹر پاکستان چھوڑ کر یہاں آباد ہوئے ہیں، وہ نئی ٹیکنالوجی، بہتر تعلیم اور نظام سمجھ اور سیکھ کر پاکستان میں متعارف کرانے کی کوشش کرتے ہیں، جو بذات خود ایک اہم کام ہے۔
پاکستان میں قدرتی آفات کے دوران کیے جانے والے کام کے بارے میں اُن کا کہنا تھا کہ تنظیم کی طرف سے یہ امدادی کام ارکان کے لیے خوشی کا باعث ہے۔
تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
Your browser doesn’t support HTML5