موبائل ایپلی کیشن سے والدین بچوں پر نظر رکھ سکیں گے

ایک نئی موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے اب والدین اپنے بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال کی پوری خبر رکھ سکیں گے اور یہ جان سکیں گے کہ ان کے بچے کون سی ویب سائیٹس پر جاتے ہیں اور کن لوگوں سے رابطے میں رہتے ہیں۔
نئی نسل میں سمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس کا استعمال روز بروز بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ وہ زمانے گئے جب ان چیزوں کا شمار ’تعیشات‘ میں ہوتا تھا، اب انہیں زندگی کی ’ضروریات‘ میں شمار کیا جاتا ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب دو سال سے لے کر تیرہ سال کے بچے تک موبائل فونز اور ٹیبلیٹس استعمال کرتے ہیں، اکثر والدین اس بات پر پریشان دکھائی دیتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال پر نظر رکھ سکیں یا دوسرے لفظوں میں انہیں ’مانیٹر‘ کر سکیں۔ والدین کی یہ پریشانی بھی اب دور کر دی گئی ہے اور اس مقصد کے لیے ایک موبائل ایپلی کیشن بنا دی گئی ہے۔

امریکہ کے ایک تحقیقی ادارے کے جائزے میں یہ سامنے آیا ہے کہ اس وقت امریکہ میں موجود نوجوانوں کی ایک تہائی کے پاس ’سمارٹ فون‘ موجود ہے۔
2011ء میں امریکہ میں ہر پانچ میں سے ایک نوجوان کے پاس سمارٹ فون ہوتا تھا۔

یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ان نوجوان بچوں کی پوری زندگی انہی سمارٹ فونز کے گرد گھومتی ہے۔ ان میں سے اکثریت اپنے فون کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں جس سے والدین کے لیے مشکل ہو جاتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال پر نظر رکھ سکیں۔


ٹورنٹو میں موبائل ایپلی کیشنز بنانے والی ایک کمپنی سے منسلک انُوج شاہ کا کہنا ہے کہ، ’’جب آپ کے پاس سمارٹ فون ہوتا ہے، تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ جہاں مرضی ہوں انٹرنیٹ آپ کی جیب اور دسترس میں ہے۔ اور آپ انٹرنیٹ پر کیا کرتے ہیں، کن ویب سائیٹس پر جاتے ہیں، اس بارے میں آپ کے والدین بے خبر رہتے ہیں۔‘‘

ٹورنٹو کی اس کمپنی کائیٹے فون نے ایک ایسی ہی موبائل ایپلی کیشن بنائی ہے جو انہیں اپنے بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال کے بارے میں جامع معلومات دے گی اور بتائی گی کہ ان کے بچے کن کن ویب سائیٹس پر جاتے ہیں۔ اور کن لوگوں سے ٹیکسٹ پیغامات اور فون کالز وصول کرتے ہیں۔