ایشیا کرکٹ کونسل نے آج منگل کے روز پاکستان کی درخواست منظور کرتے ہوئے ایشیا کپ 2018 بھارت سے متحدہ عرب امارات منتقل کر دیا ہے۔
اس سال کا ایشیا کپ طے شدہ پروگرام کے مطابق بھارت میں منعقد ہونا تھا۔ تاہم پاکستان کی طرف سے بھارت میں کھیلنے پر تحفظات کے اظہار کے بعد ایشیا کرکٹ کونسل نے یہ ٹورنمنٹ متحدہ عرب امارات منتقل کر دیا ہے اور اب یہ وہاں ممکنہ طور پر 13 سے 28 ستمبر کے درمیان کھیلا جائے گا۔
یہ فیصلہ ایشیا کرکٹ کونسل یعنی اے سی سی کے سالانہ اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت اے سی سی کے صدر اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کی۔ اجلاس کے بعد نجم سیٹھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس مسئلے پر تفصیلی غور کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ ایشیا کپ کو بھارت سے باہر منتقل کرنا ہی بہترین حل ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اے سی سی کے مستقل رکن پانچ ممالک پاکستان، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان اس ٹورنامنٹ میں براہ راست شرکت کریں گے جبکہ چھٹی ٹیم کا فیصلہ ہانگ کانگ، ملیشیا، اومان، نیپال، سنگاپور اور میزبان ملک متحدہ عرب امارات کی ٹیموں کے درمیان کوالی فائنگ راؤنڈ کے بعد ہو گا۔
یہ ایشیا کپ کا 14 ایڈیشن ہو گا۔ ایشیا کپ کے پہلے 12 ٹورنمنٹ 50 اوورز کے ایک روزہ میچوں کی بنیاد پر کھیلے گئے تھے۔ تاہم 2016 میں ہونے والے 13 ویں ایڈیشن سے اسے ٹی ٹوئنٹی میچوں میں تبدیل کر دیا گیا۔ گزشتہ ایشیا کپ کی فاتح ٹیم بھارت اس مرتبہ اپنے اعزاز کا دفاع کرے گی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ اے سی سی ایمرجنگ ٹیمز کپ 2018 کی میزبانی پاکستان اور سری لنکا مشترکہ طور پر کریں گے۔
پاکستان اور بھارت نے کشیدہ تعلقات کی بنا پر جنوری 2013 کے بعد سے کوئی دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی ہے۔ تاہم یہ دونوں ٹیمیں آئی سی سی کے ٹورنامنٹس میں ایک دوسرے کے خلاف میچ کھیلتی آئی ہیں۔
اے سی سی کے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اے سی سی کی سالانہ جنرل میٹنگ اس سال کے آخر میں پاکستان میں منعقد ہو گی۔