یمن: مذہبی اجتماع پر خود کش حملہ، 26 افراد ہلاک

فائل

تقریب کا انعقاد 'حوثی' کہلانے والے شیعہ گروہ نے کیا تھا جس کے جنگجووں نے گزشتہ کئی ماہ سے یمن کے بیشتر علاقوں پر اپنی متوازی حکومت قائم کر رکھی ہے۔

یمن میں عید میلادالنبی کے سلسلے میں ہونے والی ایک تقریب پر خود کش حملے کے نتیجے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی 'صبا' کے مطابق یمن کے وسطی شہر اِب کے ایک ثقافتی مرکز میں بدھ کو ہونے والی تقریب کا انعقاد 'حوثی' کہلانے والے شیعہ گروہ نے کیا تھا جس کے جنگجووں نے گزشتہ کئی ماہ سے یمن کے بیشتر علاقوں پر اپنی متوازی حکومت قائم کر رکھی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ عید میلادالنبی کے سلسلے میں ہونے والی تقریب میں سرکاری افسران کے علاوہ طلبہ کی بڑی تعداد شریک تھی۔ حملے میں 48 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں کئی عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔

شہری انتظامیہ کے ایک اہلکار نے 'صبا' کو بتایا ہے کہ خود کش حملہ آور مہمانوں کے ساتھ ثقافتی مرکز میں داخل ہوا اور ہال میں گھسنے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

اہلکار کے مطابق تقریب میں موجود تمام اہم شخصیات اور سرکاری افسران خود کش حملے میں محفوظ رہے ہیں تاہم محکمۂ ثقافت کے ڈائریکٹر زخمی ہوئے ہیں جن کی حالت نازک ہے۔

تاحال کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن یمن میں سرگرم 'القاعدہ' کی مقامی شاخ 'القاعدہ ان عریبین پینی سولا' ماضی میں اس نوعیت کے حملے کرتی رہی ہے۔

حوثی باغی ستمبر سے صنعاء پر قابض ہیں اور دارالحکومت کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے انہوں نے ملک کے جنوب اور مغرب کے کئی اور علاقوں پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔

شیعہ باغیوں کی اس پیش قدمی پر یمن کے سنی قبائل اور جماعتوں کو سخت تحفظات ہیں اور ملک میں فرقہ وارانہ اور سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔