امریکی ریاست مشی گن کی یونیورسٹی میں فائرنگ، تین افراد ہلاک

یونیورسٹی انتظامیہ نے فائرنگ کے واقعے کے بعد 48 گھنٹوں کے لیے تمام سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔

امریکہ کی ریاست مشی گن کی ایک یونیورسٹی میں فائرنگ سے تین افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے ہیں۔ فائرنگ کا واقعہ پیر کی شام پیش آیا جب یونیورسٹی میں وقفے وقفے سے فائرنگ ہوتی رہی۔

مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کے محکمۂ پولیس نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ تمام زخمی افراد کی حالت نازک ہے۔

کیمپس پولیس ڈپارٹمنٹ کے ایک افسر کرس روزمین کا کہنا تھا کہ مشتبہ حملہ آور کی عمر 43 برس تھی جو بعد ازاں یونیورسٹی کے باہر مردہ پایا گیا۔ پولیس کے مطابق حملہ آور نے خود کو گولی مار لی۔

پولیس حکام کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حملہ آور کو روکنے کی کوشش بھی کی تھی جب کہ اس کا یونیورسٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کرس روزمین کا کہنا تھا کہ "ہم ابھی اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے کہ وہ یونیورسٹی میں آج رات یہ سب کیوں کرنے آیا تھا۔ اس بارے میں ہماری تفتیش ابھی جاری ہے۔"

پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے خود کو گولی مار لی اور یونیورسٹی کے باہر مردہ پایا گیا۔

واضح رہے کہ مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی میں تقریباً 50 ہزار طلبہ زیرِ تعلیم ہیں اور یہ جامعہ ریاست مشی گن کے سب سے بڑے شہر ڈیٹرائٹ سے 145 کلو میٹر کے فاصلے پر قائم ہے۔

یونیورسٹی کی عمارت میں فائرنگ کچھ دیر تک جاری رہی اور پھر ایک چھوٹے سے وقفے کے بعد دوبارہ فائرنگ ہوئی جس سے انتظامیہ کو یہ مشکل بھی پیش آئی کہ وہ طلبہ کو یونیورسٹی میں ہی پناہ لینے کا کہے یا عمارت کو خالی کرائے۔

یونیورسٹی کی قائم مقام صدر ٹیریسا وڈرف نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس واقعے سے گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ ہم پھر کبھی ایسا واقعہ نہیں ہونے دیں گے۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے فائرنگ کے واقعے کے بعد 48 گھنٹوں کے لیے تمام سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔

اس خبر میں شامل کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس اور رائٹرز سے لیا گیا ہے۔