برما کی جمہوریت پسند راہنما آنگ ساں سوچی نے جمعرات کو برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے اپنا تاریخی خطاب کیا۔
نوبیل انعام یافتہ راہنما کا یہ خطاب گیارہویں صدی کے تاریخی ونچسٹر ہال میں ایسے موقع پر ہوا ہے جب وہ 24 سال کی مدت میں پہلی بار یورپ کا دورہ کررہی ہیں۔
آنگ ساں سوچی کا کہناتھا کہ یہ برما میں حقیقی جمہوریت کو دوبارہ لانے کا موقع ہے۔ انہوں نے اس خدشے کااظہار بھی کیا کہ اگر معاملات درست آگے نہ بڑھے تو پھر ایسے کسی اور موقع کے لیے عشروں تک انتظار کرنا پڑے گا۔
آنگ ساں سوچی نے برما کے نئے صدر تھین سین کی قیادت میں جاری اصلاحات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کو مستحکم بنائے بغیر یہ عمل دیر پا ثابت نہیں ہوگا۔
انہوں نے برطانیہ سے اپیل کی کہ وہ برما میں پارلیمانی جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لیے اداروں کے استحکام میں مدد دیں۔