ایشز سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز کھیل کے اختتام پر آسٹریلیا نے دوسری اننگز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 53 رنز بنالیے۔ یوں اسے انگلینڈ کے خلاف مجموعی طور پر 268 رنز کی برتری حاصل ہوگئی ہے اور اس کی 6 وکٹیں باقی ہیں۔
آسٹریلوی بالرز کی عمدہ بالنگ کے باعث انگلش ٹیم آسٹریلیا کے 422 رنز کے جواب میں صرف 227 رنز بناسکی۔ یوں آسٹریلیا نے 215 رنز کی برتری حاصل کرلی۔
آسٹریلیا نے برتری کے ساتھ دوسری اننگز شروع کی تو بین کرافٹ صرف پانچ رنز پر اینڈرسن کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے۔ عثمان خواجہ اور ڈیوڈ وارنز بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹہر سکے اور بالترتیب 20 اور 14 رنز بناکر واپسی کی راہ لی۔ کپتان اسمتھ صرف 6 رنز بنا سکے۔
تیسرے روز جب کھیل ختم ہوا تو آسٹریلیا نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 53 رنز بنالیے تھے۔ ہینڈز کومب اور لایون تین، تین رنز پر ناٹ آؤٹ تھے۔
انگلینڈ کی طرف سے جیمس اینڈرسن اور ووکس نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
اس سے قبل پیر کو تیسرے روز کا کھیل شروع ہوا تو انگلینڈ نے 29 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ پر اننگز آگے بڑھائی۔
گزشتہ روز کے ناٹ آؤٹ بیٹسمین جیمس ونس صرف دو رنز بناکر ہیزل ووڈ کی گیند پر وکٹ کیپر پین کو کیچ دے بیٹھے۔
انگلش ٹیم کی مشکلات اس وقت مزید بڑھ گئیں جب کپتان جو روٹ کومنز کی گیند پر بین کرافٹ کو کیچ دے بیٹھے۔ وہ صرف 9 رنز بناسکے۔
اوپنر الیسٹر کک جو پراعتماد انداز میں بیٹنگ کررہے تھے، 37 رنز پر لایون کی گیند پر اسمتھ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ ڈیوڈ ملان 19 رنز بناسکے۔ یوں 102 رنز پر آدھی انگلش ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔
انگلش بیٹسمین آسٹریلوی بالرز کے سامنے دباؤ میں نظر آئے اور وقفے وقفے سے وکٹیں گنواتے رہے۔ معین علی نے 25 رنز بناکر پویلین کی راہ لی تو بیرسٹو 21 رنز پر ہمت ہار گئے۔ ووکس نے کسی قدر مزاحمت دکھائی اور 36رنز بنائے۔ اوورٹن ناقابل شکست 41 رنز کی اننگز کھیل کر سے نمایاں رہے۔
اس طرح آسٹریلوی بالرز کی عمدہ بالنگ کے سبب انگلش ٹیم 1ء76 اوور میں 227 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ یوں مہمان ٹیم کو 215 رنز کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔
آسٹریلیا کی طرف سے لایون نے 4، اسٹارک نے 3، کومنز نے 2 اور ہیزل ووڈ نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔