آسٹریلیا میں پولیس نے ایک بیس سالہ نوجوان اور 15 سالہ لڑکے پر سرکاری عمارتوں پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
ان افراد کو جمعرات کو علی الصبح سڈنی کے علاقے سے تحویل میں لیا گیا تھا۔
پولیس حکام نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ گرفتار کیے گئے افراد نے مبینہ طور پر سڈنی میں وفاقی آسٹریلوی پولیس کے صدر دفتر اور عام شہریوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔
پولیس کے ایک بیان کے مطابق ان گرفتاریوں میں گزشتہ دسمبر کی جانے والی چھاپا مار کارروائیوں کے دوران ملنے والے مواد سے بھی مدد ملی۔
پہلے سے ہی گرفتار دیگر تین افراد پر بھی دہشت گردی سے متعلق جرائم کا الزام عائد کیا گیا۔
ان افراد کی عمریں 21 اور 22 سال بتائی گئی ہیں اور ان پر بھی دہشت گرد کارروائی کی مبینہ منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا۔
نیو ساؤتھ ویلز اسٹیٹ پولیس کی ڈپٹی کمشنر کیتھرین برن کا کہنا تھا کہ "یہ بہت تکلیف دہ امر ہے کہ ہمیں نو عمر لڑکوں سے ایسے ماحول میں نمٹنا پڑ رہا ہے۔"
انھوں نے مزید کہا کہ "15 سالہ لڑکے کو ایسے سنگین الزامات جن کی سزا عمر قید ہوسکتی ہے، عدالت کے روبرو پیش کرنا قانون نافذ کرنے والے اداروں کو درپیش مشکلات کو ظاہر کرتا ہے۔"
گزشتہ سال ستمبر میں پولیس نے میلبورن میں ایک 15 سالہ لڑکے کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جب اس نے انسداد دہشت گردی فورس کے دو افسروں پر چاقو سے حملہ کیا۔
اکتوبر میں سڈنی کے نواح میں ایک 15 سالہ لڑکے نے پولیس ہیڈکوارٹر میں موجود ایک کارکن کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا جس کے بعد پولیس نے اس کا پیچھا کیا اور فائرنگ کے تبادلے میں یہ نوجوان بھی مارا گیا۔