عوام کا جھکاؤ کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب ہو لیکن یہ الیکشن حقیقت میں پاکستان کے لیے تاریخی الیکشن ثابت ہوں گے۔
پاکستان اپنے مستقبل کے فیصلے سے صرف چند قدم کی دوری پر ہے، ملک بھر کی سیاسی جماعتیں بھی اپنے اپنے سیاسی منشور کا اعلان اور سیاسی طاقت کا مظاہرہ کر چکی ہیں۔
اگر پولنگ کا میدان میڈٰیا ور سوشل میڈیا پر لگے تو عمران خان کی جماعت تحریک انصاف میدان مارتی نظر آتی ہے۔ عوام کی بڑی تعداد عمران خان کے سیاسی ایجنڈے کی تقلید کرتی نظر آتی ہے جن میں زیادہ تر تعداد نوجوانوں اور خواتین کی ہے۔ اس حقیقت سے اختلاف نہیں کہ عمران خان نے عوام میں سیاسی روح پھونک دی ہے۔ عوام کا بڑا طبقہ حکومت اور سیاسی جماعتوں سے اس حد تک مایوس ہو چکا تھا کہ سیاست پر بحث کرنے پربھی آمادہ نہیں تھا۔
اب وہی طبقہ عمران خان کے جلسوں پر نعرے لگاتا دکھائی دیتا ہے اور ان کی نظر میں عمران خان ہی امید کی آخری کرن ہے جنہوں نے عوام کو نیا پاکستان دینے کا وعدہ کیا ہے۔
دوسری جانب پاکستانی عوام کی بڑی تعداد اب بھی ملک کی باگ ڈور غیر تجربہ کار ہاتھوں میں دینے کو تیار نہیں، یہ لوگ بھی عمران خان کی سیاسی بصارت سے اختلاف نہیں کرتے لیکن ان کا ماننا ہے کہ حکو مت چلانے جیسی ذمہ داری اٹھانے سے پہلے انہیں اپوزیشن میں بیٹھ کر اس کھیل کو قریب سے دیکھنا چاہیئے۔
ان لوگوں کی سپورٹ علاقائی اعتبار سے مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہے۔ اگر پیپلز پارٹی گزشتہ حکومت میں اپنی کارکردگی کے باعث عوام کی سپورٹ سے کافی حد تک ہاتھ دھو بیٹھی ہے، خاص طور پر ان ووٹوں سے جو بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پیپلز پارٹی کو ہمدردی کے طور پر دئیے گئے تھے۔
اس صورت میں مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ نواز شریف کی مرکز میں حکومت کو گزرے اتنا عرصہ گزر چکا ہے کہ عوام ان کی حکومتی کارکردگی بھول چکے ہیں ، دوسری طرف انھوں نے بھی اس بار تبدیلی کو اپنی جماعت کا منشور بنایا ہے جو کہ اس وقت پاکستانی قوم کی اہم ضرورت ہے۔
عوام کا جھکاؤ کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب ہو لیکن یہ الیکشن حقیقت میں پاکستان کے لیے تاریخی الیکشن ثابت ہوں گے۔ کیونکہ توقع ہے کہ تبدیلی کی خواہش لیے بڑی تعداد میں عوام اپنے گھروں سے ووٹ ڈالنے ضرور نکلیں گے۔
جیت کسی بھی سیاسی جماعت کی ہو لیکن اس مرتبہ ٹرن آوٹ گزشتہ سالوں کا ریکارڈ ضرور توڑ سکتا ہے۔ حکومتی نظام میں اپنے کردار کی اہمیت کو جانتے ہوئے عوام کا حق رائے دہی استعمال کرنا ، اپنے طور پر ایک بڑی تبدیلی ہے ۔ قوم میں ذمہ داری کا احساس اجاگر ہونا ملک کو ترقی کی راہ پر لے جانے کی پہلی سیٹرھی ثابت ہو سکتا ہے۔
on FaceBook اب وردہ بولے گی Follow
اگر پولنگ کا میدان میڈٰیا ور سوشل میڈیا پر لگے تو عمران خان کی جماعت تحریک انصاف میدان مارتی نظر آتی ہے۔ عوام کی بڑی تعداد عمران خان کے سیاسی ایجنڈے کی تقلید کرتی نظر آتی ہے جن میں زیادہ تر تعداد نوجوانوں اور خواتین کی ہے۔ اس حقیقت سے اختلاف نہیں کہ عمران خان نے عوام میں سیاسی روح پھونک دی ہے۔ عوام کا بڑا طبقہ حکومت اور سیاسی جماعتوں سے اس حد تک مایوس ہو چکا تھا کہ سیاست پر بحث کرنے پربھی آمادہ نہیں تھا۔
اب وہی طبقہ عمران خان کے جلسوں پر نعرے لگاتا دکھائی دیتا ہے اور ان کی نظر میں عمران خان ہی امید کی آخری کرن ہے جنہوں نے عوام کو نیا پاکستان دینے کا وعدہ کیا ہے۔
دوسری جانب پاکستانی عوام کی بڑی تعداد اب بھی ملک کی باگ ڈور غیر تجربہ کار ہاتھوں میں دینے کو تیار نہیں، یہ لوگ بھی عمران خان کی سیاسی بصارت سے اختلاف نہیں کرتے لیکن ان کا ماننا ہے کہ حکو مت چلانے جیسی ذمہ داری اٹھانے سے پہلے انہیں اپوزیشن میں بیٹھ کر اس کھیل کو قریب سے دیکھنا چاہیئے۔
ان لوگوں کی سپورٹ علاقائی اعتبار سے مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہے۔ اگر پیپلز پارٹی گزشتہ حکومت میں اپنی کارکردگی کے باعث عوام کی سپورٹ سے کافی حد تک ہاتھ دھو بیٹھی ہے، خاص طور پر ان ووٹوں سے جو بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پیپلز پارٹی کو ہمدردی کے طور پر دئیے گئے تھے۔
اس صورت میں مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ نواز شریف کی مرکز میں حکومت کو گزرے اتنا عرصہ گزر چکا ہے کہ عوام ان کی حکومتی کارکردگی بھول چکے ہیں ، دوسری طرف انھوں نے بھی اس بار تبدیلی کو اپنی جماعت کا منشور بنایا ہے جو کہ اس وقت پاکستانی قوم کی اہم ضرورت ہے۔
عوام کا جھکاؤ کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب ہو لیکن یہ الیکشن حقیقت میں پاکستان کے لیے تاریخی الیکشن ثابت ہوں گے۔ کیونکہ توقع ہے کہ تبدیلی کی خواہش لیے بڑی تعداد میں عوام اپنے گھروں سے ووٹ ڈالنے ضرور نکلیں گے۔
جیت کسی بھی سیاسی جماعت کی ہو لیکن اس مرتبہ ٹرن آوٹ گزشتہ سالوں کا ریکارڈ ضرور توڑ سکتا ہے۔ حکومتی نظام میں اپنے کردار کی اہمیت کو جانتے ہوئے عوام کا حق رائے دہی استعمال کرنا ، اپنے طور پر ایک بڑی تبدیلی ہے ۔ قوم میں ذمہ داری کا احساس اجاگر ہونا ملک کو ترقی کی راہ پر لے جانے کی پہلی سیٹرھی ثابت ہو سکتا ہے۔
on FaceBook اب وردہ بولے گی Follow