ایک عام مسلمان کی طرح میں نے فیس بک سٹیسٹس کی شرعی حیثیت جاننے کے لئے فوری طور پر اپنے ایک عزیز کو فون کرنے کا فیصلہ کیا، جنہیں میں پہلے بھی دینی اور دنیاوی حوالے سے مشورہ لیتی رہتی ہوں۔
واشنگٹن —
’’ آپ نے کفر کا ارتکاب کیا ہے، آپ کا مقام دوزخ کے سب سے آخری کونے میں ہو گا‘‘
یہ تھا میرے نئے سال کا آغاز۔۔۔۔
یکم جنوری کی صبح جب میں نے آنکھ کھولی تو میں نئے سال کے پہلے دن کا آغاز انتہائی افسانوی انداز میں کرنا چاہتی تھی ۔۔۔۔ جس میں سورج کی پہلی کرن میرے چہرے پر پڑتی اور میں نئے سال کی تمام خوشیوں اور کامیابیوں کا بانہیں پھیلا کر استقبا ل کرتی ۔ لیکن میں نے غلطی سے سب سے پہلے اپنے سرہانے پڑے موبائل چیک کرنے کا فیصلہ کر لیا جس نے مجھے میرے دوزخی ہونے کی بعید سنا ڈالی۔۔۔۔
مجھے یاد آیا کہ امریکہ میں اکتیس دسمبر کی رات چونکہ پاکستان میں یکم جنوری کا آغاز ہو گیا تھا لہذا میں نے سونے سے پہلے اپنا فیس بک سٹیٹس اپ ڈیٹ کیا تھا، جس میں نے اپنے سب دوستوں کو نئے سال کی مبارک دی تھی اور ان کے لئے نیک تمناوٗں کا اظہار کیا تھا ۔۔۔ میرے فیس بک سٹیٹس پر کچھ ’’قریبی‘‘ دوستوں نے اظہار رائے دیتے ہوئے میرے سٹیٹس کو غیر شرعی اور طریقہ ِ اسلام کے انتہائی خلاف قرار دیا اور اس کے نتیجے میں مجھے خدا کی جانب سے ملنے والی سزا کی یاد بھی دلا دی۔۔۔
ایک عام مسلمان کی طرح میں نے فیس بک سٹیسٹس کی شرعی حیثیت جاننے کے لئے فوری طور پر اپنے ایک عزیز کو فون کرنے کا فیصلہ کیا، جن سے میں پہلے بھی دینی اور دنیاوی حوالے سے مشورہ لیتی رہتی ہوں۔
فون اٹھاتے ہی السلام و علیکم کے بعد ان کے پہلے فقرے نے میرے چہرے پر خوشی بکھیر دی ۔۔۔۔ ’’ میری گڑیا کو نیا سال بہت مبارک ہو‘‘۔
دل کی تسلی کے لئے پھر بھی میں نے ان سے اس حوالے سے سوال کر ہی ڈالا۔۔۔ ’’ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ کسی کو نئے سال کی مبارک دینا غیر اسلامی ہے؟ ‘‘
’’ ارے کس نے کہہ دیا؟ کسی کے لئے نیک تمناوٗں کا اظہار کرنا اور وہ بھی سال بھر کے لئے، غیر اسلامی کیسے ہو سکتا ہے۔۔ اگر کوئی یہ کہے کہ یہ اسلامی سال نہیں ہے تو ہم سب کو اپنی زندگیاں گریگوری کیلنڈر کے مطابق ڈھالتے ہوئے ایسا کیوں نہیں لگتا کہ ہم کوئی گناہ کر رہے ہیں۔۔ ؟؟
ان کے جواب نے کچھ حد تک تمام پریشانی تو دور کر دی مگر ساتھ ہی یہ سوچنے پر مجبور کر دیا کہ مذہب کو انسان کی آسانی کے لئے پیدا کیا گیا ہے لیکن انسان نے نہ صرف مذہب کے نام پر اپنی زندگیاں مشکل کر لی ہیں بلکہ مذہب کوبھی مشکل بنا ڈالا ہے۔۔۔ وہیں مجھے یہ بات بھی یاد آئی کہ مجھے اسی قسم کی صورتحال کا سامنا اس وقت بھی کرنا پڑا تھا جب میں نے اپنے دوستوں کو نئے اسلامی سال کی مبارکباد دی تھی ۔۔ اور تب بھی کچھ دوستوں کا کہنا تھا کہ محرم کا آغاز تو غم کی نشانی ہےلہذا نئے اسلامی سال کی مبارکباد دینے سے گریز کیا جانا چاہئے۔۔۔۔ مذہب کی بحث اپنی جگہ لیکن میرے ذہن میں اب بھی کبھی کبھی سوال آتا ہے کہ ہمیں شرعی طور پر ۔۔۔ ہیپی نیو ائیر ۔۔۔ کب کہنا چاہئے ؟
یہ تھا میرے نئے سال کا آغاز۔۔۔۔
مجھے یاد آیا کہ امریکہ میں اکتیس دسمبر کی رات چونکہ پاکستان میں یکم جنوری کا آغاز ہو گیا تھا لہذا میں نے سونے سے پہلے اپنا فیس بک سٹیٹس اپ ڈیٹ کیا تھا، جس میں نے اپنے سب دوستوں کو نئے سال کی مبارک دی تھی اور ان کے لئے نیک تمناوٗں کا اظہار کیا تھا ۔۔۔ میرے فیس بک سٹیٹس پر کچھ ’’قریبی‘‘ دوستوں نے اظہار رائے دیتے ہوئے میرے سٹیٹس کو غیر شرعی اور طریقہ ِ اسلام کے انتہائی خلاف قرار دیا اور اس کے نتیجے میں مجھے خدا کی جانب سے ملنے والی سزا کی یاد بھی دلا دی۔۔۔
فون اٹھاتے ہی اسلام و علیکم کے بعد ان کے پہلے فقرے نے میرے چہرے پر خوشی بکھیر دی۔۔۔۔ ’’ میری گڑیا کو نیا سال بہت مبارک ہو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔‘‘۔
ایک عام مسلمان کی طرح میں نے فیس بک سٹیسٹس کی شرعی حیثیت جاننے کے لئے فوری طور پر اپنے ایک عزیز کو فون کرنے کا فیصلہ کیا، جن سے میں پہلے بھی دینی اور دنیاوی حوالے سے مشورہ لیتی رہتی ہوں۔
فون اٹھاتے ہی السلام و علیکم کے بعد ان کے پہلے فقرے نے میرے چہرے پر خوشی بکھیر دی ۔۔۔۔ ’’ میری گڑیا کو نیا سال بہت مبارک ہو‘‘۔
دل کی تسلی کے لئے پھر بھی میں نے ان سے اس حوالے سے سوال کر ہی ڈالا۔۔۔ ’’ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ کسی کو نئے سال کی مبارک دینا غیر اسلامی ہے؟ ‘‘
ان کے جواب نے کچھ حد تک تمام پریشانی تو دور کر دی مگر ساتھ ہی یہ سوچنے پر مجبور کر دیا کہ مذہب کو انسان کی آسانی کے لئے پیدا کیا گیا ہے لیکن انسان نے نہ صرف مذہب کے نام پر اپنی زندگیاں مشکل کر لی ہیں بلکہ مذہب کوبھی مشکل بنا ڈالا ہے۔۔۔ وہیں مجھے یہ بات بھی یاد آئی کہ مجھے اسی قسم کی صورتحال کا سامنا اس وقت بھی کرنا پڑا تھا جب میں نے اپنے دوستوں کو نئے اسلامی سال کی مبارکباد دی تھی ۔۔ اور تب بھی کچھ دوستوں کا کہنا تھا کہ محرم کا آغاز تو غم کی نشانی ہےلہذا نئے اسلامی سال کی مبارکباد دینے سے گریز کیا جانا چاہئے۔۔۔۔ مذہب کی بحث اپنی جگہ لیکن میرے ذہن میں اب بھی کبھی کبھی سوال آتا ہے کہ ہمیں شرعی طور پر ۔۔۔ ہیپی نیو ائیر ۔۔۔ کب کہنا چاہئے ؟