پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اس وقت ون ڈے کرکٹ میں نمبر ون بیٹر تو ہیں ہی مگر وہ ریکارڈز بک میں بھی جگہ بنانے میں اپنے ساتھیوں سے آگے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے خلاف چوتھے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں بابر اعظم نے ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین پانچ ہزار رنز کا سنگِ میل عبور کرلیا۔
بابر اعظم جب فخر زمان کے آؤٹ ہونے کے بعد میچ میں وکٹ پر آئےتو انہیں جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ کا 101 اننگز میں پانچ ہزار رنز کا ریکارڈ توڑنے کے لیے پانچ اننگز میں 19 رنز درکار تھے۔بابر اعظم نے اپنے کریئر کی 97 اننگز میں ہی یہ اعزاز حاصل کرلیا۔
سن 2008 میں ون ڈے انٹرنیشنل ڈیبیو کرنے والے ہاشم آملہ نے اپنے ون ڈے کریئر کے پانچ ہزار رنز مکمل کرنے میں سات سال کا عرصہ لگا تھا جو آج بھی ایک ریکارڈ ہے۔
اس کے برعکس 28 سالہ بابر اعظم نے پانچ ہزار رنز بنانے میں آٹھ سال لگائے۔ مگر انہوں نے ان برسوں میں 97 اننگز کھیلیں اور اس فہرست میں ٹاپ پر پہنچ گئے۔
تیز ترین پانچ ہزار رنز بنانے والی فہرست میں ان دونوں بیٹرز کے بعد تیسرے نمبر پر ویسٹ انڈیز کے مایہ ناز بلے باز سر ویون رچرڈز ہیں۔ بھارت کے سابق کپتان وراٹ کوہلی 114 اور آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر 115 اننگز کے ساتھ بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔
اس سے قبل پاکستان کی جانب سے تیز ترین پانچ ہزار رنز کے ریکارڈ کے مالک سعید انور تھے جن کو یہ سنگ میل عبور کرنے کے لیے 138اننگز کھیلنا پڑی تھیں۔
بابر اعظم نے یہاں تک پہنچنے کے لیے 17 سینچریوں اور 27 نصف سینچریوں کا سہارا لیا۔ ان کی اوسط 60ر نز فی اننگز کے لگ بھگ رہی جو اس وقت ون ڈے کرکٹ میں دو ہزار یا اس سے زائد رنز بنانے والے کھلاڑیوں میں سب سے زیادہ ہے۔
تیز ترین پانچ ہزار رنز کے کلب میں تو بابر اعظم پہنچ گئے۔ لیکن حیران کن طور پر وہ اس سے قبل ہزار سے لے کر چار ہزار رنز تک کسی بھی کلب میں کم اننگز میں رنز بنانے والوں میں نہیں تھے جو ان کے موجودہ ریکارڈ کو مزید منفرد بناتا ہے۔
سب سے کم ا ننگز میں ایک ہزار ون ڈے رنز کا ریکارڈ پاکستان کے فخر زمان کے پاس ہے جنہوں نے اپنی 18ویں اننگز میں ون ڈے کریئر کے ایک ہزار رنز مکمل کیے تھے۔ بابر اعظم کو پہلے ہزار رنز بنانے کے لیے 21 اننگز کھیلنا پڑی تھیں۔
صرف پانچ اننگز زیادہ کھیلنے کی وجہ سے بابر اعظم تیز تین دو ہزار رنز کا ریکارڈ اپنے نام نہ کرسکے۔ یہ ریکارڈ آج بھی ہاشم آملہ کے پاس ہے جنہوں نے 40 اننگز میں دو ہزار رنز اسکور کیے تھے۔
ہاشم آملہ نے 57ویں اننگز میں تین ہزار اور 81ویں اننگز میں چار ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرکے ریکارڈ بک میں جگہ بنائی جب کہ بابر اعظم ان سے کافی پیچھے رہے۔ انہیں اپنے تین ہزار رنز کے لیے 68 جب کہ 4 ہزار رنز کے لیے 82 اننگز کا انتظار کرنا پڑا۔
ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں تیز ترین چھ ہزار اور سات ہزار رنز کا ریکارڈ اس وقت ہاشم آملہ ہی کے پاس ہے جبکہ بھارت کے ویراٹ کوہلی آٹھ ہزار رنز بنانے میں ان سے بازی لے گئے۔
نو ہزار سے لے کر 12 ہزار ون ڈے انٹرنیشنل رنز کے لیے سب سے کم اننگز کھیلنے کا ریکارڈ بھی ویراٹ کوہلی کے پاس ہے جب کہ تیز ترین 13 سے 18 ہزار رنز تک کے ریکارڈ کے مالک بھارت کے سچن ٹنڈولکر ہیں جن سے زیادہ رنز ابھی تک ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بھی بلے باز نے اسکور نہیں کیے ہیں۔